Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دعا مانگتا رہا کہ خدا! اس شخص کے پاس گولیاں ختم ہوجائیں‘ ‘

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع مسجد النور میں ‘دہشت گرد حملے‘ کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ 6منٹ سے زیادہ دیر تک جاری رہی اور لوگوں کے چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی۔
لین پنیہا نامی عینی شاہد نے امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کو بتایا کہ انھوں نے کالے کپڑوں میں ملبوس شخص کو النور مسجد میں داخل ہوتے دیکھا اور اس کے بعد فائرنگ کی آواز سنی،اور لوگوں کو خوف و ہراس کے عالم میں مسجد سے بھاگتے دیکھا۔
’میں نے امدادی ٹیموں کے جائے وقوعہ پر پہنچنے سے پہلے مسلح شخص کو بھاگتے ہوئے بھی دیکھا۔‘‘
ننیہا نے مزید بتایا کہ وہ لوگوں کی مدد کے لیے مسجد کے اندر گئے’مجھے ہرجگہ لاشیں ہی لاشیں دکھائی دیں ۔‘
ایک اور عینی شاہد نے نیوزی لینڈ کی ویب سائیٹ’ سٹف ‘‘کو بتایا کہ وہ النور مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی میں مصروف تھے کہ جب انھوں نے فائرنگ کی آواز سنی۔
انھوں نے بتایا کہ انھوں نے اپنی اہلیہ کو باہر فٹ پاتھ پر مردہ حالت میں پایا۔‘
مسجد النور میں موجود عینی شاہد نے ریڈیو نیوزی لینڈ کو واقعے کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے گولیوں کی آواز سنی اور چار افراد کو زمین پر لیٹے ہوئے دیکھا’ ہرطرف خون ہی خون تھا‘۔
حملے میں زندہ بچ جانے والی عینی شاہد نے ٹیلی ویژن نیوزی لینڈ کوبتایا کہ اس نے حملہ آور کو ایک شخص کو سینے پر گولی مارتے دیکھا، 20منٹ تک جاری رہنے والی فائرنگ میں60کے قریب افراد زخمی ہوئے۔

„مسلح شخص نے مسجد میں خواتین کے لیے مخصوص مسجدحصے میں جانے سے پہلے مردوں کی عبادت گاہ کو نشانہ بنایا۔ میں نے اس وقت انتظار کیا اور دعا مانگتا رہا کہ خدا! اس شخص کے پاس گولیاں ختم ہوجائیں ۔‘
„وہ اس طرف آیا ، فائرنگ کی اور پھر خواتین کے لیے مخصوص کردہ حصے میں چلاگیا اور وہاں فائرنگ شروع کردی۔ ‘‘

موہن ابراہیم ، جو حملے کے وقت النور مسجد کی حدود میں موجود تھے، انہوں نے نیوزی لینڈکے اخبار ہیرلڈ کو بتایا کہ’شروع میں ہمیں لگا کہ شاید بجلی کا جھٹکا لگا ہے، لیکن پھر تمام لوگوں نے بھاگنا شروع کردیا۔
’میں اپنے تمام دوستوں سے رابطہ کررہا ہوں، متعدد سے بات نہیں ہوسکی، میں ان کی زندگی کے لیے فکرمند ہوں ۔ ‘
واقعے کے ایک اور عینی شاہد نے بتایا کہ ’چانک سے فائرنگ شروع ہوگئی ، میں کمرے کے دوسرے حصے میں تھا اس لیے حملہ آور کو نہیں دیکھ سکا۔ لیکن میں نے لوگوں کو کمرے سے باہر بھاگتے ہوئے دیکھا ،کچھ کے جسم پر خون کے نشان تھے، اور کچھ زخمی ہونے کی وجہ سے ٹھیک سے نہیں چل پا رہے تھے۔‘
اس لمحے مجھے معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا ،میں باہر نکلا اور اپنی گاڑی کے پیچھے چھپ گیا، فائرنگ 6منٹ سے زیادہ دیر تک جاری رہی اور مجھے لوگوں کے چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی۔ ‘
واضح رہے نیوذی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعے کو دو مساجد میں فائرنگ کے نتیجے میں 40افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حملے میں نمازجمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد آنے والی بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم بال بال بچ گئی۔

شیئر: