کیا آپکی ڈائٹ ڈپریشن کنٹرول کر سکتی ہے ؟
ڈپریشن ایک ایسا مسئلہ ہے جو بہت تیزی سے عوام الناس کو متاثر کر رہا ہے ۔ ہر 10 میں سے ایک شخص ڈپریشن کا شکار ہے اور دواؤں کی مدد سے اس بیماری سے چھٹکارا پانے کی کوشش کرتا نظر آتا ہے ۔ تحقیقات کے مطابق اینٹی ڈپریسنٹس اداسی ، بھوک نہ لگنا ، نیند میں دشواری ، کام میں عدم توجہ اور سرگرمیوں میں عدم دلچسپی جیسے مسائل کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں ۔ یونیورسٹی آف میلبورن میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ڈپریشن کے رسک فیکٹرز کو کنٹرول کرنے کے لئے عادات اور ماحول میں تبدیلی ضروری ہے ۔
خوراک میں تبدیلی اس کا بہترین طریقہ ہو سکتا ہے ۔ تحقیقات کے مطابق آپ کیا کھائیں اور کس سے اجتناب کریں ، ڈپریشن کے علاج اور بچاؤ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔ میلبورن یونیورسٹی کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ ڈائٹ دماغی صحت کو متاثر کرتی ہے اور دماغی صحت ڈائٹ پر اثر انداز ہوتی ہے ۔ جب آپ اپنے جسم کو اچھا ایندھن مہیا کرتے ہیں تو آپ کا دماغ اور جسم دونوں بہتر طریقے سے اپنے امور سرانجام دیتے ہیں ۔ امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کے مطابق خوراک میں ہول گرینز ، مچھلی ، پھل اور سبزیوں کا زیادہ استعمال ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔
اچھے اور صحت مند فیٹس جیسا کہ زیتون کا تیل اور ایواکاڈو پروٹین کے بننے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جسکے نتیجے میں دماغ کے نئے خلیات تشکیل پاتے ہیں جب کہ بہت زیادہ پروسیسڈ فوڈ کھانے سے کرونک انفلامیشن ہو سکتا ہے جو ڈپریشن کا سبب بنتا ہے ۔
2018 میں ہونے والی تحقیق کے مطابق مچھلی اور دوسری سی فوڈز کا زیادہ استعمال جبکہ فاسٹ فوڈز کا کم سے کم استعمال ڈپریشن کے تناسب کو کم کردیتا ہے ۔ سی فوڈز میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈد ماغی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ یہ دماغی خلیات میں سیل میمبرین کی فعالیت میں اضافے اور آکسیڈیٹیو اسٹریس اور انفلامیشن کے خاتمے میں مدد دیتے ہیں ۔ جبکہ پروسیسڈ فورڈز پر مبنی خوراک جس میں بہت زیادہ مقدار میں سیچوریٹڈ فیٹس اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس شامل ہوں دماغی صحت پر اثرانداز ہوتی ہے ۔
بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق وہ افراد جو پھل ، سبزیاں ، لو فیٹ ڈیری ، بغیر نمک کے میوہ جات ، مچھلی ، سرخ گوشت ، مرغی ،انڈے اور زیتون کا تیل اپنی خوراک میں زیادہ استعمال کرتے ہیں اور میٹھا ، تلے ہوئے کھانے ، فاسٹ فوڈز ، پروسیسڈ گوشت ، میٹھے مشروبات اور الکوحل سے اجتناب کرتے ہیں ان میں ڈپریشن میں مبتلا ہونے کا خطرہ 33 فیصد کم ہو جاتا ہے ۔
تحقیقات اچھی خوراک کے ساتھ ساتھ باقاعدہ ورزش کو بھی دماغی صحت کے لیے لازمی قرار دیتی ہیں ۔ تحقیق کاروں کے مطابق خوراک اور ورزش وہ بنیادی اجزاء ہیں جو ذہنی اور جسمانی صحت کو قائم رکھنے اور بہتر بنانے کے لئے لازم و ملزوم ہیں ۔ صحت مند غذا کا استعمال اور باقاعدگی سے ورزش ڈپریشن کے اثرات سے بچاؤ میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں ۔