شاہ عبدالعزیز اکیڈمی نے 138 برس قبل دی گئی حرم مکی الشریف کی اذان کی آڈیو جاری کی ہے ۔
اس دور میں لاؤڈ سپیکرنہیں تھے اور اذان براہ راست دی جاتی تھی ۔ اذان کی آڈیو سن کر زمانہ قدیم میں پہنچ جانے کا احساس ہوتا ہے۔
شاہ عبدالعزیز اکیڈمی کے مطابق حرم مکی شریف میں اذان کی ریکارڈنگ 1302 ہجری بمطابق 1885 عیسوی کی ہے جو ہالینڈ کے ایک مستشرق (مشرقی اقوام و مذاہب کے اسکالر) کرسٹین سنوک ہور نے ریکارڈ کی تھی ۔
یہ ریکارڈنگ ہالینڈ کی لیڈن یونیورسٹی میں محفوظ ہے ۔
شاہ عبدالعزیز اکیڈمی نے لیڈن یونیورسٹی سے اذان کی ریکارڈنگ حاصل کر کے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپ لوڈ کی ہے ۔ اذان کی ریکارڈنگ کے ساتھ حرم مکی الشریف کی پرانی تصاویر بھی دکھائی گئی ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس وقت حرم شریف کی عمارت کیسے تھی ۔
مسجد نبوی کے ایک موذن کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلی اذان 10 برس کی عمر میں دی تھی ۔ موذن نے بتایا کہ وہ مسجد نبوی کے میناروں پر چڑھ کر اذان دیتے تھے ۔ ’ان دنوں بجلی نہیں ہوتی تھی، لوگ گرمیوں میں اپنی چھتوں پر سویا کرتے تھے ۔ ہماری کوشش ہوتی تھی کہ بلند آواز میں اذان دیں تاکہ دور تک سنی جائے ۔