قرآن مجید کا کورین زبان میں ترجمہ کرنے والے ڈاکٹر حامد چوئی ینگ کیل نے کہا ہے کہ قرآن کا کورین زبان میں ترجمہ سات سال کے عرصے میں مکمل ہوا۔
کنگ فہد کمپلیکس برائے اشاعت قرآن کے تحت ہونے والا ترجمہ انتہائی محنت سے کیا گیا جس کی تکمیل میں سات کا عرصہ لگا۔
سبق ویب سائیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حامد کا کہنا تھا کہ سات سال کا یہ عرصہ ان زندگی کا سرمایہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورین معاشرہ عربی زبان سے دور ہونے کی وجہ سے قرآن مجید کو سمجھنے میں مشکلات کا شکار رہا ہے۔ زبان کی وجہ سے کورین قوم کو اسلام کے سمجھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کنگ فہد کمپلیکس برائے اشاعت قرآن نے کورین زبان میں قرآن مجید کا مستند ترجمہ کروانے کی اہمیت کو سمجھا۔
ڈاکٹر حامد نے کہا کہ وہ اس سے قبل اسلام اور اس کی بنیادی تعلیمات سے متعلق 90کتابوں کا ترجمہ کرچکے ہیں۔
ڈاکٹر حامد مدینہ منورہ اسلامی یونیورسٹی میں شریعت اسلامی کالج سے فارغ التحصیل ہیں۔ وہ سعودی عرب کے سابق مفتی اعلیٰ شیخ عبدالعزیز بن باز کے قریب رہے ہیں اور ان سے استفادہ کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوریا میں خادم حرمین شریفین پروگرام برائے افطار دستر خوان مستحسن اقدام ہے۔ اس سے ایک طرف کوریا کے مسلمانوں کی دلجوئی ہوگی تو دوسری جانب کوریا ئی معاشرے میں اسلام کا روشن تصور اجاگر ہوگا۔