عید دیار غیر میں منائی جائے تو کیا عید ہوئی، مزہ تو تب ہے جب عید کی خوشیاں گھر جا کر اپنے بچوں اور پیاروں کے ساتھ منائیں۔
سعودی عرب میں رہنے والے پاکستانی اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہاں نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد عید کے باقی دن سب سے بور دن ہوتے ہیں، اس بوریت سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ عید کی تعطیلات پاکستان میں گزاری جائیں۔
کمپنی نے جیسے ہی تعطیلات کا سرکلر جاری کیا کہ اس سال ڈیوٹی کا آخری دن جمعرات 25 رمضان المبارک ہے اور چھٹیاں جمعہ تک رہیں گی تو ڈیوٹی ختم کرکے سیدھا اپنے دوست جاوید کی طرف چلا گیا جو قریبی ٹریول ایجنسی میں کام کرتے ہیں۔
’یارجاوید، جمعرات 30 مئی کی ٹکٹ بک کر کے دو‘ میں نے جلدی سے کہا اور نظراس کے سامنے رکھے کمپیوٹر کی سکرین پر مرکوز کردی۔
’مل جائے گی، پہلے حال احوال بتاؤ، عید پاکستان میں گزارنی ہے کیا؟‘ جاوید موڈ میں تھا اور میں سیٹ کے لیے پریشان ہو رہا تھا۔ میں نے کمپیوٹر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مختصر جواب دیا، ’حال احوال بعد میں بتاؤں گا، پہلے سیٹ بک کرو۔‘
ہاں جی، 30 مئی کو جانا ہے مگر کیا براہ راست جانا ہے؟ کنیکٹڈ فلائٹ لیں گے تو سستی ملے گی‘ جاوید نے کہا۔
’کنیکٹڈ فلائٹ سے جانے کا وقت نہیں، براہ راست ہی دیکھو‘
جاوید نے سعودی ایئر لائن سمیت پی آئی اے اور دیگر تمام فضائی کمپنیوں کے نرخ میرے سامنے رکھ دیے جن کی پروازیں جدہ سے براہ راست پاکستان جاتی ہیں۔ 3163 ریال، 3297 ریال اور 3500 ریال۔
’کیا‘؟ میری چیخ نکل گئی کیونکہ عام دنوں میں یہ ٹکٹ 14سو ریال سے 16 سو ریال تک دستیاب ہوتے ہیں۔ جی ہاں، عید کی تعطیلات میں فضائی کمپنیوں نے سمندر پار پاکستانیوں کو خوب نچوڑنے کا گٹھ جوڑ کر رکھا ہے۔ ’ چلو پھر ایسا کرو، کنیکٹڈ ہی دیکھو‘۔
ان فضائی کمپنیوں کے نرخ بھی ملاحظہ کریں جن کی پروازیں کسی دوسرے ملک میں رکیں گی، آپ کو جہاز سے اترنا پڑے گا اور کئی گھنٹے کے لیے ایئرپورٹ پر خوار بھی ہونا پڑے گا۔ ایسی پروازوں کے ٹکٹ 2210 ریال، 2300 ریال اور2538 ریال تک دستیاب ہیں۔