پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق فوج میں اعلیٰ پیمانے پر تقرریاں اور تبادلے کیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو انٹر سروسز انٹلی جنس کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ آئی ایس آئی کے موجودہ ڈی جی لیفٹیننٹ جزل عاصم منیر کو کمانڈر گوجرانوالہ کور تعینات کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق لیفٹیننٹ جزل عامر عباسی کو فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل جبکہ لیفٹیننٹ جزل معظم اعجاز جی ایچ کیو میں انجینئر ان چیف تعینات کر دیے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جزل ساحر شمشاد مرزا کو جی ایچ کیو میں ایڈجوٹینٹ جزل مقرر کر دیا گیا۔
جنرل فیض حمید کی تقرری
فوج میں حالیہ تقرریوں اور تبادلوں میں سب سے اہم تبادلہ اور تقرری ڈی جی آئی ایس آئی کا سمجھا جا رہا ہے۔ موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل عاصم منیر کا تقرر 10 اکتوبر2018 کو کیا گیا۔ ان کا تبادلہ ایک سال سے بھی کم عرصے میں کیا گیا ہے۔
نئے مقرر ہونے والے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید اس وقت جی ایچ کیو میں بطور ایڈجوٹینٹ جنرل کام کر رہے تھے۔
جنرل فیض حمید لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی سے پہلے آئی ایس آئی میں کاؤنٹر انٹیلیجنس ونگ کے سربراہ تھے۔
جنرل فیض حمید کا نام اس وقت میڈیا میں سامنے آیا تھا جب انہوں نے تحریک لبیک پاکستان کے 2017 میں فیض آباد دھرنے میں بطور ثالث حکومت اور تحریک لبیک کے درمیاں معاہدہ کرایا تھا۔
تحریک لبیک کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں جنرل فیض کے دستخط موجود تھے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں اس دھرنے میں مبینہ طور پر ایجنسیوں کے اہلکاروں کے کردار پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیض آباد دھرنا کیس کے فیصلے میں تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کو حکم دیا تھا کہ فورسز کے جن اہلکاروں نے سیاست میں ملوث ہو کر اپنے حلف کی خلاف ورزی کی ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔