انڈیا کی چوتھی کامیابی، افغانستان کو شکست
انڈیا نے افغانستان کو 11 رنز سے ہرا دیا، ورلڈ کپ کے 28ویں میچ میں انڈیا نے ہمپشائر ،ساؤتھمپٹن کے میدان میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور 225 رنز کا ہدف دیا جواب میں افغانستان کی پوری ٹیم آخری اوور میں 213 رنز پر آؤٹ ہو گئی
افغانستان کی بیٹنگ
افغانستان کی بیٹنگ شروع ہوئی تو ساتویں اوور میں حضرت اللہ دس رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے انکے جانے کے بعد بیٹسمین محتاط انداز میں رنز بڑھانے لگے تو پانڈیا نے کپتان گلبدین کو 27 رنز پر آؤٹ کر دیا دوسری وکٹ گرنے سے افغان ٹیم پریشر میں آگئی رحمت شاہ اور ہشمت اللہ نے مزاحمت کرتے ہوئے 42 رنز کی پارٹنر شپ جوڑی مگر وہ بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہرے،دونوں کو بمرا نے آؤٹ کیا۔اصغر خان آٹھ رنز بنا کر چاہال کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔نجیب اللہ ذدران نےٹیم کو سہارا دیتے ہوئے مجموعی سکور میں 21 رنز کا اضافہ کیا،چاہال نے پانڈیا کی گیند پر انکا کیچ پکڑا۔راشد خان نے 14 رنز کی اننگز کھیلی اور چاہال کی گیند پر سٹمپ آؤٹ ہوئے۔محمد نبی نے آخری اوور تک میچ کو سنسنی خیز بنائے رکھا انہوں نے چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 52 رنز بنائے۔شامی کی آخری تین بالوں پر ہیٹرک نے انڈیا کو میچ جتوا دیا۔
انڈیا کی جانب سے شامی نے چار جبکہ بمرا، پانڈیا اورچاہال نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
انڈین بیٹنگ کی تفصیل
انڈیا نےافغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو پانچویں ہی اوور میں روہت شرما کو مجیب الرحمان نے ایک رنز پربولڈ کر دیا ،دوسرے نمبر پر محمد نبی نے راہل کو 30 رنز پر آؤٹ کر کیا۔دو وکٹیں گر جانے سے انڈین ٹیم کو محتاط انداز میں بیٹںگ کرنا پڑی جس سی رن ریٹ گر گیا تیسری وکٹ کی شراکت میں کوہلی اور شنکر نے ٹیم کو سہارا دیتے ہوئے 58 رنز کی پارٹنر شپ جوڑی وجے شنکر 29 رنز پر رحمت شاہ کی عمدہ گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔کوہلی نے پانچ چوکوں کی مدد سے 67 رنز کی اننگز کھیلی رحمت شاہ نے نبی کی گیند پر انکا کیچ پکڑا۔دھونی 28 رنز بنا کر راشد خان کی بال پر کیچ آوٹ ہوئے اس کے بعد افغان سپنرز نے انڈین بیٹنگ لائن کر دباؤ میں رکھا پانڈیا سات،شامی ایک،رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔جادیو نے اچھا کھیل پیش کیا اور ٹیم کے مجموعی سکور میں 52 رنز کا اضافہ کیا۔
افغانستان کی جانب سےگلبدین،محمد نبی نے دو دو جبکہ مجیب الرحمان،راشد خان،رحمت اور آفتاب عالم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
افغانستان کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں نور علی ذدران اور دولت ذدران کی جگہ حضرت اللہ اور آفتاب جبکہ انڈیا کی جانب سے انجرڈ بووینشورکمار کی جگہ شامی کو کھلایا جا رہا ہے۔
موازنہ
دونوں ٹیمیں اس سے پہلے کبھی ورلڈ کپ میں مدمقابل نہیں ہوئیں، اس ورلڈ کپ میں انڈیا نے اب تک چار میچز کھیلے ہیں جن میں سے اس نے تین میں فتح حاصل کی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں بارش کے باعث دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل گیا تھا۔
اب افغانستان کے خلاف جیت کی صورت میں انڈیا کے پوائنٹس نو ہو جائیں گے اور اس کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات بھی مزید بڑھ جائیں گے۔
دوسری طرف افغانستان نے اس ورلڈ کپ میں اب تک پانچ میچز کھیلے ہیں اور اسے تمام میچز میں ہی شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پوائنٹس ٹیبل پر بھی افغانستان کی ٹیم سب سے آخری نمبر پر ہے۔
آئی سی سی کی رینکنگ میں انڈیا کی ٹیم دوسرے اور افغانستان کی ٹیم دسویں نمبر ہر ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب افغانستان کی ٹیم ورلڈ کپ میں حصہ لے رہی ہے اس سے پہلے 2015 کے ورلڈ کپ میں پہلی بار افغان ٹٰیم میگا ایونٹ کا حصہ بنی تھی تاہم ورلڈ کپ میں اب تک خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے۔
اگر اعدادوشمار اور ماضی قریب کی کارکردگی کو مدِنظر رکھا جائے تو انڈیا بغیر کسی شک کے فیورٹ ہے تاہم ماہرین کرکٹ کا ماننا ہے کہ افغانستان کی ٹیم اپنے ٹیلنٹ کے بل بوتے پر انڈیا کو ٹف ٹائم دے سکتی ہے۔