Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دنیا کے مقبول ترین پاپ گلوکار کی تنازعات سے بھری زندگی

دنیا کو ایک عرصے تک گانوں اور بریک ڈانس سے اپنے سحر میں مبتلا رکھنے والے معروف امریکی گلوکار مائیکل جیکسن کو بچھڑے 10 برس بیت گئے۔ 29 اگست 1958 کو امریکی ریاست انڈیانا میں پیدا ہونے والے مائیکل جیکسن نے بیسویں صدی میں موسیقی، ڈانس اور فیشن پر گہرے نقوش چھوڑے۔
   مائیکل جیکسن کو ’کنگ آف دی پاپ‘ کے نام سے جانا جاتا تھا۔
انہوں نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1964 میں اپنے بھائیوں کے پاپ گروپ ’جیکسن فائیو‘ سے کیا۔ اس گروپ کا پہلا البم ’آئی وانٹ یو بیک‘ تھا جس نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا۔ انہوں نے اپنے سولو کیریئر کا آغاز 1971 میں کیا۔1980  کی دہائی کے آغاز میں مائیکل جیکسن ایک جانے پہچانے پاپ سنگر بن چکے تھے۔
انہوں نے اپنے پہلے سولو البم ’آف دی وال‘ کے ذریعے پاپ موسیقی کی دنیا میں اپنی پہچان بنائی۔ ان کے البم ’تھرلر‘ کو دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے و الے البم کا اعزاز حاصل ہوا۔ ایک اندازے کے مطابق اس دنیا بھر میں البم کی 66 ملین کاپیاں فروخت ہوئیں۔
مائیکل جیکسن کی دیگر البمز ’آف دی وال‘ ، ’بیڈ‘، ’ڈینجرس‘ اور ’ہسٹری‘ کا شمار بھی سب سے زیادہ فروخت ہونے والے البمز میں ہوتا ہے۔

 گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے مائیکل جیکسن کا نام کامیاب ترین گلوکار کی حیثیت سے کیا۔ تصویر اے ایف پی 

ان کے  البم ’تھرلر‘ میں ان کے گانوں ’بیٹ اٹ‘، ’بلی جین‘ اور ’تھرلر‘ نے موسیقی کو آرٹ اور تشہیر کا ایک ذریعہ بنا دیا۔ مائیکل جیکسن نے سٹیج اور ویڈیوز میں ’مون واک‘ اور ’روبوٹ‘ ڈانس کے ذریعے بے پناہ شہرت حاصل کی اور نوجوان نسل کے مقبول ترین گلوکار بن گئے۔
مائیکل جیکسن کی کارکردگی کی بدولت انہیں اپنے دور کے دیگر پاپ سنگرز کے مقابلے میں سینکڑوں ایوارڈ ملے۔ انہیں ’راک اینڈ رول ہال آف فیم‘ میں دو مرتبہ شامل کیا گیا جبکہ ’ڈانس ہال آف فیم‘ میں شامل ہونے والے وہ واحد راک سٹار ہیں۔
گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے ان کا نام کامیاب ترین گلوکار کی حیثیت سے شامل کیا۔ 2016 میں ’فوربز‘ میگزین نے لکھا کہ مائیکل جیکسن کی سالانہ 825 ملین ڈالرز آمدنی کسی بھی دوسری شخصیت کے مقابلے میں زیادہ تھی۔
مائیکل جیکسن کی زندگی میں تنازعات کا بھی بہت عمل دخل رہا۔ 1993 میں ان پر 13 سالہ بچے سے جنسی زیادتی کا الزام سامنے آیا۔ اس کیس کی تحقیقات بھی ہوئیں اور بالآخر مائیکل جیکسن نے 1994 میں عدالت سے باہر 25 ملین ڈالرز ادا کر کے اس کیس کو ختم کرایا۔ 2005 میں انہیں بچوں سے زیادتی کے دیگر الزامات سے بھی بری کر دیا گیا۔

مائیکل جیکسن کے گانوں اور بریک ڈانس نے نوجوان نسل میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ تصویر اے ایف پی

مائیکل جیکسن 25 جون 2009 کو اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ان کے بارے میں بتایا گیا کہ دوا کی زائد مقدار کے استعمال کے باعث انہیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ ان کی موت کی خبر دنیا بھر میں موجود ان کے کروڑوں مداحوں کو سوگوار کر گئی۔
ان کی تدفین کی تقریب 7 جولائی 2009 کو لاس اینجلس میں ہوئی اور اس تقریب میں شرکت کے لیے ان کے 16 لاکھ مداحوں نے ٹکٹ کے حصول کے لیے درخواست دی۔ تاہم صرف 8750 افراد کو ہی شرکت کی اجازت مل سکی۔ ان کی تدفین کی تقریب کا شمار دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی تقاریب میں ہوتا ہے۔ صرف امریکہ میں 31.1 ملین افراد نے اس تقریب کو ٹی وی سکیرینز پر براہ راست دیکھا۔
مائیکل جیکسن کو ان کی وفات کے بعد بھی چار ایوارڈز سے نوازا گیا جن میں سے دو ایوارڈز انہیں اور دو ان کے البم ’نمبر ونز‘ کو ملے۔ ان کی وفات کے بعد ایک سال کے دوران صرف امریکا میں ان کے گانوں کے 82 لاکھ اور دنیا بھر میں 35 ملین البمز فروخت ہوئے۔

 

شیئر: