Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ، عمران ملاقات: ’فوجی امداد کی بحالی کا امکان‘

امریکہ کی طرف سے پاکستان کو دیا جانے والا کولیشن فنڈ گذشتہ سال سے معطل ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستانی نژاد سیاسی مشیر ساجد تارڑ نے توقع ظاہر کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کے دوران امریکی انتظامیہ پاکستان کے لیے ’کوالیشن سپورٹ فنڈ‘ کو جزوی یا مکمل طور پر بحال کر سکتی ہے۔
واشنگٹن سے اردو نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو میں ’مسلم فار ٹرمپ‘ نامی مہم کے بانی رہنما ساجد تارڑنے بتایا کہ صدر ٹرمپ افغان امن عمل کے لیے پاکستانی کردار کو تسلیم کرتے ہیں اور انھوں نے اسی لیے پاکستانی وزیر اعظم کو دورہ امریکہ کی دعوت بھی دی ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان 21 سے 23 جولائی کو امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں جس دوران وہ صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی ملاقات ہو گی۔
ساجد تارڑ کا کہنا تھا کہ ’وزیراعظم عمران خان کا دورہ کافی خوش آئند ہے اور میرے خیال میں صدر ٹرمپ دورے کے دوران پاکستان کی فوجی امداد کا پروگرام کوالیشن سپورٹ فنڈ بحال کر سکتے ہیں۔


عمران خان اور ٹرمپ کی یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ فوٹو: اے ایف پی

تاہم اس حوالے سے اردو نیوز نے پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ کوالیشن سپورٹ فنڈ کا معاملہ ان کے علم میں نہیں ہے اس لیے وہ اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔
ساجد تارڑ کے مطابق وہ گذشتہ ایک سال سے پاکستان اور امریکہ کے رہنماؤں کی ملاقات کے لیے کوشش کر رہے تھے اور حال ہی میں انہوں نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا جس میں انھوں نے چند مقتدر شخصیات سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
یاد رہے کہ امریکہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقل و حمل وغیرہ کے تعاون کا معاوضہ ادا کرتا تھا جو گذشتہ سال ستمبر سے معطل ہے۔

ساجد تارڑ کے مطابق وہ گذشتہ ایک سال سے پاکستان اور امریکہ کے رہنماؤں کی ملاقات کے لیے کوشش کر رہے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی

معاوضے کی معطلی سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’گذشتہ ڈیڑھ دہائی میں اربوں ڈالر کی امداد لینے کے باوجود پاکستان نے امریکہ کو سوائے جھوٹ اور دھوکے کے کچھ نہیں دیا۔
تاہم گذشتہ چند ماہ میں دونوں ممالک کے تعلقات میں خاصی بہتری آئی ہے اور ساجد تارڑ کے مطابق اس کی وجہ افغانستان میں جاری امن عمل کے لیے پاکستان کا تعاون ہے۔


ٹرمپ نے کہا تھا کہ پاکستان نے امریکہ کو سوائے جھوٹ اور دھوکے کے کچھ نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کو حتمی شکل دینے میں پاکستان نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے جس کی وجہ سے صدر ٹرمپ اب پاکستان کی حکومت اور فوج کے حوالے سے مثبت اشارے دے رہے ہیں۔
ساجد تارڑ جو صدارتی مہم کے درمیان امریکی صدر کی کھل کر حمایت کرنے والے چند مسلمان رہنماؤں میں سے ایک تھے، صدر ٹرمپ کی افغان امن عمل کے لیے کاوشوں کو ان کے انتخابی وعدے کی تکمیل قرار دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ’افغانستان سے فوجوں کی واپسی صدر ٹرمپ کا انتخابی وعدہ ہے اور دوسرے وعدوں کی طرح اس وعدے کو بھی وہ ضرور مکمل کریں گے۔ اس سلسلے میں میری ہمیشہ سے رائے تھی کہ پاکستان کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔‘ 

شیئر: