Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایرانی ٹینکر کے حق میں فیصلہ، امریکی کوششوں کو دھچکا

 برطانیہ کے سمندر پار علاقے جبل الطارق کی سپریم کورٹ ایرانی سپر ٹینکر چھوڑے جانے کے حق میں فیصلہ سنا دیا ۔ امریکہ نے ایرانی بحری جہاز کی روانگی روکنے کی کوشش کی تھی۔عدالتی فیصلے سے اسے دھچکا لگا ہے۔
 اے ایف پی کے مطابق ایرانی سپر آئل ٹینکر کو بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنگ زدہ شام میں تیل سپلائی کرنے کے شبے میں قبضے میں لیا گیا تھا۔
 سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انتھونی ڈیوڈلے کی جانب سے یہ فیصلہ حکومت کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسے ایران کی طرف سے تحریری یقین دہانی موصول ہوئی ہے کہ گریس و ن یورپی یونین کی پابندیوں والے ملکوں کے لئے نہیں جائے گا۔
 فیصلہ سناتے وقت سپریم کورٹ کے چیف نے کہا کہ’گریس ون کو مزید روکنے کا جواز نہیں بنتا‘۔
جبل الطارق کے وزیر اعلی نے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا ہے۔ 
’انہوں کا کہنا تھا کہ ہم نے شام میں اسد رجیم کو140ملین ڈالر کے خام تیل سے محروم کردیا‘۔
 عدالتی فیصلے کے اعلان سے قبل امریکا کی جانب سے آخری لمحات میں قانونی طریقے سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ اس جہاز کو قبضے میں رکھے تاہم واشگٹن جبل الطارق کی سمندری حدود کو چھوڑنے سے قبل ایرانی آئل ٹینکر کے قبضے کے لیے ایک اور درخواست دائر کرسکتا ہے۔
عدالتی فیصلے کے بعد ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کی کوششیں ناکام ہوگئیں۔
 ایرانی وزیر خارجہ محمد جاوید ظریف نے ٹویٹ میں کہا کہ’ امریکا کا اپنی معاشی دہشت گردی کے ذریعے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا‘۔
قبل ازیں برطانیہ کے زیر انتظام جبل الطارق کی انتظامیہ نے ایرانی سپر آئل ٹینکر گریس ون کے کپتان کو رہا کر دیا تھا۔
دوسری طرف برطانوی دفتر خارجہ نے انتباہ کیا ہے کہ ایران آئل ٹینکر چھوڑنے کےلئے جبل الطارق انتظامیہ فراہم کردہ یقین دہانیوں کی پابندی کرے۔
 یادرہے کہ یورپی یونین کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کو تیل کی سپلائی کی کوشش کے الزام میں ایرانی جہازگریس ون کو تحویل میں لے کر عملے کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے اسے غیرقانونی قرار د یتے ہوئے برطانیہ کو انتباہ کیا تھا کہ اسے سنگین نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔

شیئر: