مصر کی کمشنری بنی سویف میں ایک ہی خاندان کے چارافراد جن میں دو لڑکے اور دو لڑکیاں شامل تھیں سیلفی بناتے ہوئے دریائے نیل میں ڈوب گئے۔
ریسکیو فورسز نے 6 دن کی تلاش کے بعد چاروں افراد کی نعشوں کو دریا سے نکال لیا۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا: ٹرین میں بنی سیلفی نے پراسرار ہلاکت کا معمہ حل کر دیاNode ID: 847606
-
انڈیا: سیلفی بناتے ہوئے خاتون 100 فٹ گہری کھائی میں جا گریNode ID: 876746
العربیہ کے مطابق المناک سانحہ میں ہلاک ہونے والے اپنے عزیزوں کی شادی میں شرکت کرنے کمشنری کے گاوں ’صالح فرید‘ پہنچے تھے جہاں وہ دریائے نیل کی سیر کے لیے گئے۔
مصری ذرائع ابلاغ اسے ’سانحہ سلیفی‘ قرار دے رہے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ 15 سالہ ریھام ممدوح سالم اپنے تین رشتے داروں کے ساتھ دریائے نیل کے کنارے کھڑے ہو کر سیلفی بنا رہی تھی کہ اچانک اس کا پیرپھسل گیا اور وہ دریا میں جاگری۔
اس کے ساتھ ہی دوسری لڑکی بھی گری جسے بچانے کے لیے دوسرے دو افراد نے کوشش کی گئی مگر وہ بھی لہروں کی نذر ہوگئے۔
مرنے والوں میں 15 سالہ ریھام ، 15 سالہ دعا ربیع اور محمد ربیع سالم جبکہ ان کا چوتھا کزن 17 سالہ محمود عید سالم شامل ہے۔