ترونگ تیس برس تک لاٹری کھیلتے رہے اور بلاآخر ان کی سنی گئی۔ فوٹو:اے ایف پی
کینیڈا میں مقیم ویتنامی اپنے بچوں کا مستقبل بہتر بنانے کے لیے 30 برس تک لاٹری کھیلتا رہا اور آخر کار قسمت کی دیوی اس پر مہربان ہو گئی اور وہ 60 ملین ڈالر یعنی تقریباً نو ارب 36 کروڑ پاکستانی روپے کے برابر لاٹری جیت گئے، لیکن انہوں نے اپنی فیملی سے یہ بات 10 ماہ تک چھپائی رکھی۔
55 برس کے بون ترونگ نے بلاآخر سب کو بتا دیا ہے کہ انہوں نے لاٹری جیتی ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انہوں نے اس خوشخبری کو اس لیے چھپائے رکھا کیونکہ وہ سوچ رہے تھے وہ اس رقم کو کس طرح خرچ کریں گے۔ ’میں نے سوچا کہ یہ لاٹری ہمارے لیے بہت کچھ تبدیل کرنے والی ہے اور اس بات کا یقین کرنا چاہتا تھا کہ کیا ہم سب اس تبدیلی کے لیے تیار ہیں۔‘
ترونگ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اس رقم سے پہلے تو بینک سے لیے گئے گھر کا قرض اتاریں گے، اپنی فیملی کے ساتھ لمبی چھٹی پر جائیں گے اور پھر واپس آکر مالی کے طور پر کام کرنا شروع کر دیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس لیے بھی اس راز کو افشا نہیں کرنا چاہتے تھے تاکہ ان کی اولاد محنت کرنا نہ چھوڑ دے۔
ترونگ کی بھتیجی مینا ترونگ نے کہا ’ویت نام جنگ کے بعد میرے چچا خالی ہاتھ کینیڈا آئے اور تب سے وہ یہاں اپنا گھر بنانے کے لیے محنت مزدوری کرتے رہے اور قسمت آزمانے کے لیے 30 برس تک لاٹری کھیلتے رہے اور آخر ان کی محنت رنگ لے آئی۔ میں ان کے لیے بہت خوش ہوں۔‘
ترونگ نے یہ لاٹری ٹکٹ ایک کسینو سے خریدا تھا اور لاٹری کے نمبر کے لیے وہ فیملی کے لوگوں کی تاریخ پیدائش اور دیگر اہم تاریخوں کا انتخاب کرتے تھے۔