شاہ سلمان نے ریاض ڈیولپمنٹ رائل کمیشن بھی قائم کردیا
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے انسداد بدعنوان قومی ادارے کے سابق سربراہ ڈاکٹر خالد بن عبدالمحسن المحیسن کو سبکدوش کر کے مازن بن ابراہیم الکھموس کو نیا سربراہ بدرجہ وزیر مقرر کر دیا۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے متعدد فرامین جاری کئے ۔ انہوں نے فہد بن محمد العیسیٰ کو ایوان شاہی کا سربراہ بدرجہ وزیر تعینات کر دیا۔
شاہ سلمان نے وزارت صنعت و معدنیات کے نام سے نئی وزارت قائم کر دی ۔اسکا وزیر بندر بن ابراہیم الخریف کو مقرر کیا۔صنعت اور معدنیات کے شعبے وزارت توانائی کے ماتحت تھے۔رواں مالی سال کے اختتام تک یہی وزارت صنعت اور معدنیات کے فرائض انجام دیتی رہے گی ۔نئی وزارت آئندہ مالی سال کے آغاز سے اپنے فرائض سنبھالے گی ۔
شاہ سلمان نے عقلاء بن علی العقلاء کو ایوان شاہی کے نائب صدر کے منصب اورڈاکٹر تماضر بنت یوسف الرماح کو نائب وزیر محنت کے منصب سے سبکدوش کرکے ان کی جگہ ماجد الغانمی کو نائب وزیر محنت و سماجی بہبود مقرر کر دیا۔
شاہی فرمان پر ڈاکٹر خلیل الثقفی کو محکمہ موسمیات و تحفظ ماحولیات کے سربراہ اعلیٰ کے منصب سے ہٹا دیا گیا۔
شاہ سلمان نے ریاض ڈیولپمنٹ رائل کمیشن قائم کرکے اس کی مجلس انتظامیہ تشکیل دیدی ۔ریاض ڈیولپمنٹ اتھارٹی ختم کر دی گئی ۔گورنر ریاض ،وزیر داخلہ ، نائب گورنر ریاض ،وزرائے تجارت وسرمایہ کاری و بلدیات و دیہی امور و ماحولیات وپانی و زراعت و خزانہ ومواصلات و ٹرانسپورٹ و اقتصاد و منصوبہ بندی و صنعت و معدنیات و مئیرریاض اور سربراہ سعودی بجلی کمپنی ریاض کو رائل کمیشن کی مجلس انتظامیہ کے ممبر بنا دیا گیا ۔
شاہی فرامین میں سے ایک فرمان کے تحت ’مصنوعی ذہانت اور کوائف کا سعودی ادارہ قائم کیا گیا ہے ۔ یہ براہِ راست وزیراعظم کے سامنے جوابدہ ہو گا ۔مملکت میں وزیراعظم کا عہدہ بادشاہ ہی کے پاس ہے ۔شاہ سلمان نے پبلک کنٹرول بورڈ کا نام تبدیل کر کے عوامی ادارہ احتساب رکھ دیا۔
شاہ سلمان نے انسانی حقوق کے ادارہ کا سربراہ عواد بن صالح العواد کو مقرر کردیا۔ڈاکٹر بندر بن محمد العیبان کو مشیر ایوان شاہی جبکہ ڈاکٹر بن شرف بن جمعان الغامدی کونیشنل انفارمیشن سینٹر کا ڈائریکٹر متعین کر دیا گیا۔