سعودی عرب میں خواتین سےمتعلق کئی قوانین میں ترمیم کی گئی ۔
سعودی خواتین کے لئے سفر کے حوالے سے محرم اور ولی الامر کی شرط ختم کئے جانے کے بعد سے اب تک بیرون ملک جانے والی خواتین کی تعداد 12 ہزار سے زائد رہی۔
عرب میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں خواتین سے متعلق کئی قوانین میں ترمیم کی گئی ۔ بیرون ملک سفر کےلئے محرم اور ولی الامر کی اجازت کا ہونا لازمی تھا جس کے بغیر کوئی سعودی خاتون بیرون ملک سفر نہیں کر سکتی تھی۔
ویب نیوزاخبار 24 کے مطابق 21 برس سے زائدعمر کی خواتین کے لئے محرم اور ولی الامر کی اجازت کی شرط ختم ہونے کے بعد سے اب تک 12 ہزار 123 سعودی خواتین تنہا یا بغیر ولی الامر کی اجازت سے سفر کی سہولت سے مستفیض ہو چکی ہیں۔
سعودی عرب کے اخبار ’ الیوم‘نے مختلف امیگریشن پوائنٹ کے حوالے سے جاری اعداد وشمار کے حوالے سے لکھا کہ پڑوسی عرب ریاستوں میں جانے والی خواتین کی تعداد 3590 رہی جن میں بری اور فضاوی ذریعے سے سفر کرنے والی خواتین شامل تھیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ریاض ائیر پورٹ سے بیرون ملک جانے والی خواتین کی تعداد 2818 ، مدینہ منورہ کے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز بین الاقوامی ائیر پورٹ سے 817 خواتین نے سفر کیا ۔ 1890 خواتین جدہ اور طائف کے ہوائی اڈوں کے ذریعے بی روانہ ہو ئیں۔
واضح رہے وزارت داخلہ نے گزشتہ ماہ اگست میں قانون جاری کرکے سعودی خواتین کےلئے مزید مراعات کا اعلان کیا گیا تھا ۔ قانون کے مطابق 21 برس اور اس سے زائد عمر کی سعودی خواتین کےلئے بیرون ملک سفر کرنے کےلئے محرم اور ولی الامر کی اجازت کی شرط ختم کر دی۔ شرط کے خاتمے سے ان خواتین کو فائدہ ہو گا جن کے محرم نہیں ہیں اور انہیں بحالت مجبوری بیرون ملک سفر کرنا پڑتا ہے۔
سعودی خواتین کا کہنا ہے کہ اس قانون سے جہاں انہیں بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کےلئے جانے میں سہولت ہو گی وہاں حکومت کے اضافی اخراجات بھی کم ہو نگے ۔ طالبہ کے ساتھ لازمی طور پر محرم کو بھی جانا پڑتا تھا۔ قانون کے خاتمے سے طالبات کو کافی سہولت ہو گی اور وہ آسانی سے اپنی تعلیم مکمل کر سکیں گی۔