Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ذہنی امراض کو اب بھی کلنک سمجھا جاتا ہے

دپیکا پاڈوکون کو 2014 میں ڈپریشن کے مرض کی تشخیص ہوئی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈیا کی معروف اداکارہ دیپکا پاڈوکون نے کہا ہے کہ ذہنی صحت کے متعلق شعور اجاگر کرنے پر بات چیت کا سلسلہ شروع تو ہوا ہے لیکن ابھی ایک لمبا سفر طے کرنا ہے۔
’دی لِو لَو لاف فاؤنڈیشن‘ کی بانی دیپکا پاڈوکون حال ہی میں انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں ذہنی معذوری کے کلنک پر بات کرنے کے لیے پہنچی تھیں۔
دیپکا نے کہا کہ ’جہاں تک ذہنی بیماری کی وجوہات کا سوال ہے تو میرے خیال سے ہم لوگوں نے ایک لمبا راستہ طے کیا ہے لیکن ہمیں مزید شعور اجاگر کرنے کے لیے مزید طویل سفر طے کرنا ہے۔‘
انھیں پانچ سال قبل 2014 میں ڈپریشن کے مرض کی تشخیص ہوئی تھی اور انھوں نے اس کے متعلق کھل کر بات کی تھی۔
حال ہی میں اداکارہ شردھا کپور نے بھی اعصابی اور ذہنی پریشانی کے بارے میں بات کہی تھی کہ وہ اینگزائٹی کا شکار ہوئی تھیں اور وہ اس وقت کی بات ہے جب وہ اس کے بارے میں جانتی تک نہیں تھیں۔ انھیں درد رہتا تھا اب حالات بہتر ہیں اور انھوں نے ’اس سے لڑنے کا ہنر سیکھ لیا ہے۔‘
ان سے قبل اداکارہ انوشکا شرما نے بھی کہا تھا کہ وہ اینگزائٹی کا شکار رہی ہیں لیکن اب وہ اس سے نجات حاصل کر چکی ہیں۔
مغرب اور ہالی وڈ کے سٹارز اس کے متعلق کھل کر بات کرتے رہے ہیں لیکن انڈیا میں ذہنی امراض کو ایک قسم کا کلنک سمجھا جاتا ہے اس لیے لوگ جلدی اس کے بارے میں باتیں نہیں کرتے ہیں۔

ملیکا شیراوت بچوں کو بہت پسند کرتی ہیں (فوٹو اےا ایف پی)

بچے کی چاہت اور ذمہ داری

بالی وڈ میں رومانس، شادی، ماں بننے اور بچہ پالنے کی خبریں عام ہوتی ہیں۔ کرینہ کپور جہاں اپنے بچے کی پیدائش کے بعد سے ایک نئے اوتار میں ہیں وہیں دیپکا پاڈوکون کے ماں بننے کی خبریں بھی وقتاً فوقتاً آتی رہتی ہیں جبکہ حال ہی میں اداکارہ پرینکا چوپڑہ نے ماں بننے کی اپنی خواہش کا برملا اظہار کیا ہے۔
ان سب کے درمیان بالی وڈ کی بولڈ اداکارہ ملیکا شیراوت نے کہا ہے کہ وہ ماں بننے کے تصور سے ہی خوفزدہ ہیں۔
ملیکا شیراوت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بچوں کو بہت پسند کرتی ہیں اور رواں سال کانز فلم فیسٹیول میں وہ اپنے بھتیجے کے ساتھ پہنچی تھیں۔ وہ دنیا بھر میں گھومتی ہیں لیکن اپنے بھائی وکرم لامبا کے بیٹے کے لیے وقت نکال لیتی ہیں۔
ایسے میں آخر ان کے خوف کی وجہ کیا ہو سکتی ہے؟
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ بہت ہی ذمہ داری کی چیز ہے جو میں نہیں چاہتی۔ میں ایک بچے کی ذمہ داریوں سے بہت خائف ہوں۔ ابھی تو جہاں بھی دل چاہتا ہے سوٹ کیس اٹھا کر چل پڑتی ہوں۔ لیکن اگر میرا بچہ ہوا تو پھر مجھے ہر وقت اس کے بارے میں سوچتے رہنا ہوگا۔ میں اس کے بارے میں سوچ سوچ کر پاگل ہو جاؤں گی کہ اسے کس سکول میں ڈالنا ہے۔‘
ملیکا شیراوت کو اس بارے میں سابق حسینہ کائنات اور بالی وڈ اداکارہ سشمیتا سین سے سبق لینا چاہیے جنھوں نے شادی کے بغیر بچہ گود لے کر والدین کے فرض تنہا نبھانے کا فیصلہ کیا اور ایک مثال قائم کی ہے۔

منیشا سنجے دت کے ساتھ نئی فلم ’پرستھانم‘ میں نظر آئیں گی (فوٹو اے ایف پی)

ماں کا کردار اور محبوبہ کا کردار

فلم ’سنجو‘ میں سنجے دت کا کردار اگر رنبیر کپور نے ادا کیا ہے تو نرگس کا کردار معروف اداکارہ منیشا کوئرالہ نے ادا کیا ہے۔
ایک بار پھر وہ سنجے دت کے ساتھ نئی فلم ’پرستھانم‘ میں نظر آ رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ فلم ’کارتوس‘ میں ساتھ تھیں۔

 

فلم ’سنجو‘ میں سنجے دت کی اصل ماں کا کردار نبھانے کے بعد اہلیہ کا کردار نبھانا کتنا مشکل ہو سکتا ہے۔
جب ان کے کردار کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’آج کل جو فلمیں بن رہی ہیں وہ حقیقت سے زیادہ قریب ہوتی ہیں اسی طرح اداکاری بھی زیادہ فطری اور زیادہ لطیف ہو گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے کی طرح میلوڈرامائی نہیں ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ نئی فلم میں ان کا کردار ایک سفر طے کرتاہے اور اس سے بہت کچھ سیکھنے کے لیے ملتا ہے۔
ویسے بالی وڈ میں ایک اداکارہ کا ایک ہی اداکار کے ساتھ اہلیہ اور ماں کا کردار نبھانا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ آپ سنجے دت کے والد سنیل دت ہی کو لے لیں۔ انھوں نے نرگس کے ساتھ صرف دو فلمیں کی ہیں ایک ’یادیں‘ اور دوسری 'مدر انڈیا' اور دونوں میں ان کے کردار مختلف رشتوں پر مبنی ہیں۔
ان کے علاوہ امیتابھ بچن نے راکھی کے ساتھ دونوں طرح کے کردار نبھائے ہیں۔ اگر ’سلسلہ‘ میں وہ راکھی کے شوہر ہیں تو فلم ’شکتی‘ میں ان کے بیٹے ہیں۔ وحیدہ رحمان نے بھی امیتابھ بچن کے ساتھ دونوں کردار ادا کیا ہے۔ اس کی مثال فلم ’عدالت‘ اور ”ترشول‘ ہے۔ ایک میں محبوبہ تو دوسری میں ماں کا کردار ادا کیا ہے۔ شرمیلا ٹیگور نے بھی امیتابھ کے ساتھ دونوں طرح کے کردار ادا کیے۔
منیشا کا معاملہ قدرے مختلف ہے لیکن یہ ایک نئی مثال ہے۔

شیئر: