شور ریڈار میں ریکارڈ ہو گیا تو جرمانے ادا کرنے کے لیے تیار رہیں(فوٹو۔گلف نیوز)
متحدہ عرب امارات کی ٹریفک پولیس نے انتباہ کیا ہے کہ اب سڑکوں پر نصب ریڈارز گاڑیوں کی آواز کو مانیٹر کریں گے۔
محدود آواز سے زیادہ بلند ہونے والے شور پر جرمانہ عائد کیا جا ئے گا۔ یہ جرمانہ دو ہزار درھم اور 12 بلیک پوائنٹس ہے اور چھ ماہ تک گاڑی بند کرنا بھی ہوسکتا ہے۔
ابوظبی پولیس نے ڈرائیوروں کو متنبہ کیا ہے کہ آئندہ خصوصی طور پر رہائشی علاقوں میں گاڑی کے انجن یا سائلنسر کے شور پر توجہ رکھی جائے۔ محکمہ ٹریفک کنٹرول کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل خلیفہ الخیلی نے گلف نیوز کو بتایاکہ گاڑی کے انجن یا سائلنسر سے بلند ہوتا ہوا شور ریڈار میں ریکارڈ ہو گیا تو جرمانے ادا کرنے کے لیے تیار رہیں۔
اس سلسلے میں بدھ کے روز ایک آگاہی ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے ۔ ایسے ریڈار رہائشی اور دیگر علاقوں میں نصب کر دیے گئے ہیں جو 95 ڈیسیبل سے زیادہ شور مچانے والی گاڑی کی نمبر پلیٹ کی تصویر کھینچ لیں گے۔
اس سے قبل دبئی میونسپل کی جانب سے تعمیراتی کام کے لیے آواز کی حد 55 ڈیسیبل رکھی گئی تھی جبکہ عام طور پر آواز کی اوسط مقررہ حد 44 ڈیسیبل ہے۔
نصب شدہ ریڈار گاڑیوں کی آوازآڈیو اور ویڈیو کے ذریعے ریکارڈ کریں گے۔ خلاف ورزی کے مرتکب ڈرائیوروں کو فیڈرل ٹریفک قانون کے آرٹیکل 20کے تحت دو ہزار درھم جرمانہ کے ساتھ 12بلیک پوائنٹس بھی دیئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ چھ ماہ تک گاڑی کی ضبطی کا بھی اختیار ٹریفک پولیس کے پاس محفوظ ہے۔
گاڑیوں کے حد سے زیادہ شور مچانے سے صوتی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ شور سڑک پر چلتی ہوئی دوسری گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے لیے پریشانی کا سبب ہے جو حادثات کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ محکمہ ٹریفک کنٹرول کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ کرنل خلیفہ الخیلی نے خصوصی طور پر نوجوان ڈرائیوروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنی گاڑی کے انجن اور سائلنسر کی آواز کو حد میں رکھیں اور گاڑی کی زیادہ آواز یا تیز رفتار سے مکمل اجتناب کریں اور دوسروں کو تکلیف پہنچانے سے گریز کریں۔