گزشتہ دنوں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخواہ کے وزیرِ اطلاعات و صحت شوکت یوسفزئی کے دیے جانے والے متنازعہ بیان پر اس وقت سوشل میڈیا پر انجنیئرز سراپا احتجاج ہیں۔
ٹوئٹر پر ’ انجنیئرز سے معافی مانگو‘ کا ٹرینڈ سرِ فہرست ہے اور صارفین کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت کو ان سے معافی مانگنی چاہیے، کیونکہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے انہیں سنہرے خواب تو دکھائے لیکن عملی کام کرنے سے قاصر رہے۔
صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کچھ عرصہ پہلے تک ڈاکٹرز اور انجنیئرز ان کے صوبے میں ’پکوڑے‘ بیچا کرتے تھے اور جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے تو نوکریوں کے باوجود وہ احتجاج پر مُصر ہیں۔
ان کے اس بیان پر احتجاج کرنے والے ڈاکٹرز کا سخت رد عمل آیا جس کے بعد ان کو معذرتی بیان بھی جاری کرنا پڑا۔ البتہ، احتجاج بدستور جاری ہے۔
اس حوالے سے کچھ انجنیئرز اور ڈاکٹرز حضرات نے اپنے سر کے اوپر پکوڑوں کی پلیٹ رکھ کر انوکھا احتجاج کیا۔
Senior Doctors and Engineers giving a gentle shup up call to Shukat Yousufzai by celebrating Pakora Day in office, and feeling proud of their profession. #SaySorryToEngineers pic.twitter.com/2n0l3Kf5Vs
— Shakeel Mirza (@shakelism) October 2, 2019
دوسری جانب یاسر اقبال نامی صارف کا کہنا تھا کہ ’میرے والد انجنیئر تھے اور انہوں نے کبھی پکوڑے نہیں بیچے، میں ایم ایس ای ای کا طالب علم ہوں میں نے کبھی پکوڑے نہیں بیچے، میرا بھائی ڈاکٹر ہے، اس نے بھی کبھی پکوڑے نہیں بیچے، میں پی ٹی آئی منسٹر شوکت یوسف زئی کی زبان کی شدید مزمت کرتا ہوں اور ان کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔‘
My Father was Engineer and he never sold pakora, I am student of MSEE and I don't sell pakora and My brother is doctor and he doesn't sell pakora. Strongly condemn the disgusting language of PTI minister shaukat Yousafzai. He should do apologize publicly. #SaySorryToEngineers
— Yasir Iqbal Khan (@YaSiR___kHaN) October 3, 2019
ثنا نامی صارف کا کہنا تھا کے انجنیئرز معاشرے میں اپنی مہارت کے ذریعے سے کردار ادا کرتے ہیں، اس لیے ان کی تذلیل کے بجائے عزت کرنی چاہیے۔
Engineering is a noble profession... By using our skills and expertise, we contributes to the society... Respect this profession ... #saysorrytoengineers #Callofdutymobile#Guilty pic.twitter.com/aISPuEQOpH
— Engr. Sana Minhaj (@sana_minhaj) October 2, 2019
ایک صارف نے لکھا کہ انہوں نے تحریک انصاف کو اس لیے ووٹ دیا تھا تاکہ انجنیئرز کو نوکریاں ملیں لیکن اس معاملے میں تحریک انصاف کی حکومت ناکام رہی ہے۔ ’امید کرتے ہیں کہ آئندہ آپ بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہوکر پکوڑے بیچیں گے۔‘
Engineers voted PTI because the jobs your party promised... But your governament has failed to provide jobs to them...we will make sure next time you also sell pakoras in khyber bazar besides us... #saysorrytoengineers https://t.co/L1DBvigcv5
— pukhtoon (@beingpukhtun) October 2, 2019
عوامی احتجاج کے بعد صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے وڈیو پیغام کے ذریعے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکٹروں کی عزت کرتے ہیں اور پکوڑے والی بات کسی توہین آمیز زمرے میں نہیں کی تھی، بلکہ مثال دی تھی جس کو میڈیا نے غلط رنگ دیا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں