کراچی میں سٹریٹ کرائم کی یہ حالت ہے کہ صوبہ سندھ کی پولیس کے سربراہ کا خاندان بھی اس سے نہیں بچ سکا۔
انسپکٹر جنرل آف سندھ پولیس کلیم امام نے کہا ہے کہ ’میری ساس، بھائی، بہن، بھانجھے اور بھتیجے کو بھی ڈاکوں نے لوٹا، لیکن میں پھر بھی آپ کے سامنے مسکرا رہا ہوں۔‘
کراچی میں کمیونٹی پولیسنگ کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اگر کسی کی ساس کی چوڑیاں کوئی لوٹ کر لے جائے تو اس کی ازدواجی زندگی پر کیا اثر پڑتا ہے یہ آپ اس بارے میں سوچیں۔‘
آئی جی سندھ کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک بحث چھڑی ہوئی ہے کہ اگر پولیس سربراہ کا خاندان محفوظ نہیں ہے تو باقی لوگوں کا کیا ہوگا۔
آئی جی سندھ کے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے اور صارفین پولیس کی کارکردگی پر مختلف طرح کے سوالات اُٹھا رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف منور علی رند نے آئی جی کے خطاب کی ویڈیو دیکھ کر لکھا کہ ’تو پھر انہیں یہ عہدہ چھوڑ دینا چاہیے اور ان کی جگہ کسی باصلاحیت شخص کو تعینات کرنا چاہیے۔‘
Then he should better leave the seat and the position be filled by some more competent officer instead of this novice in the place.
— Munawar Aly Rind (@MunawarAlyRind) October 12, 2019
ایک اور صارف فرید احمد نے لکھا کہ ’کیا آپ کے منہ پر اس وقت بھی مسکراہٹ تھی جب آپ کی ساس آپ کو اپنے لٹنے کی کہانی سنا رہی تھیں؟‘
Did you had the same smile on your face when your mother in law was narrating the incident face to face !
— Fareed Ahmed (@Fareed02ahmed) October 12, 2019
سیف اللہ نامی ایک ٹویٹر ہینڈل نے لکھا کہ ’یہ شخص کیا کہہ رہا ہے؟ کیا کراچی میں لوٹ مار معمول کی بات ہے۔ میڈیا پر تنقید کرنے سے بہتر ہے یہ اپنا عہدہ چھوڑے اور کسی اور موقع دے۔‘
so what he is saying? "Looting" is new normal in Karachi - Instead of bragging on media - He should have resigned to leave the post for someone competent.
— SaifUllah (@CloudsOfPeace19) October 12, 2019
خان نامی صارف نے کلیم امام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’کلیم امام پولیس ڈیپارٹمنٹ کے بہترین بندوں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے دنیا میں امن قائم کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں کام کیا، لیکن ہماری طرف سے ان کی کوئی تعریف نہیں کی جاتی۔‘
سلمان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’گذشتہ تین دہائیوں سے کراچی میں امن و امان قائم کرنے کی ذمہ داری رینجرز کے پاس ہے۔ پولیس بے کار ہے۔‘
Karachi law & order is practically run by Rangers for 3 decades. Police is absolutely useless..
But Bilawal is an amazing leader & what English.— Salman (@salman2979) October 12, 2019
ساجد صدیق نے لکھا ’یہ سن کر افسوس ہوا کہ ان کی فیملی بھی نہیں بچ پائی۔ اب جب انہیں اصل خطرے کا پتہ چل گیا ہے تو میں امید کرتا ہوں کہ وہ ان گینگز کے خلاف سخت کارروائی کریں اور ان (مجرموں) کے خفیہ ٹھکانوں تک ان کا پیچھا کریں گے۔‘
اردو نیوز نے اس حوالے سے تفصیلات جاننے کے لیے آئی جی سندھ سے بات کرنے کی کوشش کی مگر ان سے رابطہ ممکن نہیں ہوسکا۔