Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چترال کی خوبصورتی جو شاہی جوڑا دیکھ کر ’دنگ رہ گیا‘

برطانوی شاہی جوڑے کو لوگوں سے ملتے ہوئے بہت خوش پایا گیا، فوٹو: اے ایف پی
برطانیہ کے شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ ڈچز آف کیمبرج کیٹ میڈلٹن اسلام آباد کے دورے کے بعد بدھ کی صبح صوبہ خیبر پختونخوا کے قدرتی حسن سے مالا مال ضلع چترال کے دورے پر ہے۔ چترال پہنچنے پر مقامی انتظامیہ نے شاہی جوڑے کا شاندار استقبال کیا اور اسے روایتی چترالی ٹوپیاں اور چغے پیش کیے گئے۔ اس موقع پر شاہی جوڑے کو انجہانی لیڈی ڈیانا کے دورہ چترال کی ایک البم بھی پیش کی گئی۔ واضح رہے کہ شہزداہ ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے 1991 میں چترال کا دورہ کیا تھا۔

شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن کا استقبال روایتی چترالی ٹوپیاں پہنا کر کیا گیا، فوٹو: روئٹرز

منگل کی شب اسلام آباد میں ایک ثقافتی پروگرام کے موقع پر شہزادہ ولیم نے کہا تھا کہ وہ چترال کا دورہ کریں گے اور اس موقع پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا بغور جائزہ لیں گے اور چترالیوں سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بات چیت بھی کریں گے۔

حکام کی جانب سے شاہی جوڑے کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق بریف کیا گیا، فوٹو: روئٹرز

چترال کے بمریت پہنچنے پر شاہی جوڑے کا والہانہ استقبال کیا گیا اور ان کو روایتی کیلاشی مفلرز اور روایتی ٹوپیاں پیش کی گئیں۔

شاہی جوڑے نے چترال میں بمبریت کی گلیوں کا دورہ بھی کیا، فوٹو: روئٹرز

بمبریت میں شہزادہ ولیم اور کیڈ مڈلٹن کی آمد پر کیلاش کا روایتی رقص بھی پیش کیا گیا اور انہیں مقامی ثقافت سے متعارف کروایا گیا۔

شاہی جوڑا کیلاش میں مقامی باشندوں میں گھل مل گیا، فوٹو: اے ایف پی

اس ثقافتی پروگرام میں شرکت سے معلوم ہورہا تھا کہ شاہی جوڑا لطف اندوز ہو رہا ہے۔

پرنس ولیم اور ڈچز آف کیمبرج نے مقامی باشندوں سے بات چیت بھی کی اور ان کی ثقافت جاننے کی کوشش کی (فوٹو:اے ایف پی)

شاہی جوڑے نے چترال میں سیلاب سے متاثرہ ایک گاؤں کا دورہ بھی کیا۔

 پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ نے متاثرین سے ملاقات میں ان کے مسائل دریافت کیے (فوٹو:روئٹرز)

پاکستان کے چار روزہ دورے پر آئے ہوئے شاہی جوڑے کے لیے منگل کی رات برٹش ہائی کمشنر کی جانب سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں پرنچ ولیم اور کیٹ میڈیلٹن نے روائتی پاکستانی لباس زیب تن کیے تھے۔

پروگرام میں شرکت لے لیے شاہی جوڑے کو ٹرک آرٹ سے سجے رکشے میں لایا گیا (فوٹو:اے ایف پی)

واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں