’کیمپوں کو کہاں نشانہ بنایا؟ انڈیا کے جواب کا انتظار‘
’کیمپوں کو کہاں نشانہ بنایا؟ انڈیا کے جواب کا انتظار‘
پیر 21 اکتوبر 2019 21:09
پاکستان نے کہا ہے کہ انڈیا نے ابھی تک پاکستان کی اس پیش کش کا جواب نہیں دیا کہ انڈین میڈیا پاکستانی علاقے میں آ کر وہ جگہ دیکھ لے جس کو ٹارگٹ بنانے کا دعویٰ انڈین آرمی چیف نے کیا تھا۔
افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے ’انڈیا کے پاس اپنے آرمی چیف کا جھوٹا دعویٰ ثابت کرنے کے لیے کچھ نہیں، اگر انڈینز دورہ نہیں کرنا چاہتے تو وہ ہمارے دفتر خارجہ سے ان جگہوں کی نشان دہی کر دیں جہاں کارروائی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔‘
انہوں نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ’منگل کو غیر ملکی سفارت کاروں اور میڈیا کو ان جگہوں کا دورہ کرایا جائے گا۔‘
اس سے قبل پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹویٹ میں کہا تھا ’انڈین ہائی کمیشن نے ابھی تک ڈی جی آئی ایس پی آر کی پیش کش کا جواب نہیں دیا۔‘
Indians have no grounds to support false claim made by their COAS. If they don’t want to go they have the option to share claimed targeted locations with our foreign office. We will take foreign diplomats & media tomorrow on those given locations. Let all see facts on ground. https://t.co/vaWaSymRbm
انہوں نے کہا ’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے پاس اپنے آرمی چیف کے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت نہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ جلد جواب دیں گے۔‘
واضح رہے کہ انڈین آرمی چیف جنرل بپن راوت نے کنٹرول لائن پر کارروائی کے دوران پاکستان کے تین کیمپس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا ’مجھے موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق اس حملے میں پاکستانی فوجی اور دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ تین کیمپوں کو تباہ کیا گیا۔‘
تاہم پاکستان نے انڈین آرمی چیف کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا تھا۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا ’پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں تین مبینہ کیمپوں کو تباہ کرنے کے دعوے سے متعلق انڈین آرمی چیف کا بیان مایوس کن ہے کیونکہ وہ انتہائی ذمہ دار عہدے پر ہیں‘۔
’یہاں کوئی کیمپ ہی نہیں نشانہ بنانا تو دور کی بات ہے۔ پاکستان میں انڈین ہائی کمیشن، غیر ملکی سفارت کاروں اور میڈیا کو زمین پر ’ثبوت‘ دکھانے کے لیے لے جاسکتا ہے۔‘
ترجمان کا کہنا تھا ’خصوصاً پلوامہ واقعے کے بعد سے انڈیا کی سینیئر فوجی قیادت کی جانب سے جھوٹے دعوؤں کا رجحان خطے میں امن کے لیے نقصان دہ ہے۔ انڈین فوج کی طرف سے اس طرح کے جھوٹے دعوے داخلی مفادات کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ یہ پیشہ ورانہ فوجی اخلاقیات کے بھی خلاف ہے۔‘
ایک اور ٹویٹ میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا تھا کہ انڈین میڈیا ’آزاد کشمیر‘ میں مبینہ کیمپوں کو ٹارگٹ کرنے کا جھوٹا دعویٰ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’انڈین میڈیا اخلاقی جرآت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشمیر تک رسائی حاصل کرے اور پاکستانی فوج کی جوابی کارروائی میں ہونے والے نقصانات کو دکھائے۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ’آپ کے سابقہ تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے اور یہ بھی ہو گا۔‘
میجر جنرل آصف غفور نے انڈین میڈیا کو مشورہ دیا تھا کہ وہ پاکستانی میڈیا کی طرح صحافتی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے ذمہ داری کے ساتھ رپورٹنگ کرے۔