چشم بددور یا ماشااللہ کہنا بھی ہراسیت
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت کشمالہ طارق کہتی ہیں کہ گڈ مارننگ کیا کسی کی مرضی کے خلاف السلام علیکم کہنا بھی ہراسیت کے زمرے میں آتا ہے۔۔۔ کسی کو دیکھ کر طنزاً ماشاء اللہ کہنا بھی ہراسیت ہے۔۔۔ کہتی ہیں کہ مرد بھی اپنے ساتھ مردوں کے خلاف ہراسیت کی درخواستیں دیتے ہیں تاہم ان کی نوعیت جنسی ہراسیت کے بجائے پیشہ وارانہ مخالفت پر مبنی ہوتی ہے۔ مزید جانیے کشمالہ طارق کے ساتھ نمائندہ اردو نیوز بشیر چوہدری کا خصوصی انٹرویو میں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں اور ویڈیوز کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں