سعد حریری نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’بند گلی‘ میں پہنچ گئے ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
لبنان میں جاری حکومت مخالف مظاہروں کی وجہ سے ملک کے وزیراعظم سعد حریری نے استعفی دے دیا ہے۔
منگل کو وزیراعظم سعد حریری نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ’بند گلی‘ میں پہنچ گئے ہیں اور وہ اپنا استعفیٰ لبنانی صدر مشیل عون کو جمع کرا دیں گے۔
واضح رہے کہ لبنان میں گذشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے مظاہرین کرپشن اور ملکی رہنماؤں کے خلاف شدید مظاہرے کر رہے ہیں۔
پیر کو مظاہرے اس وقت پُرتشدد ہوئے جبکہ حزب اللہ اور امل موومنٹ کے حامی ہجوم نے بیروت میں قائم ایک احتجاجی کیمپ پر حملہ کر کے اسے تباہ کر دیا۔
عرب نیوز کے مطابق سعد حریری نے ٹی وی پر اپنے خطاب میں کہا کہ ’لبنانی عوام 13 دن سے کسی ایسے سیاسی حل کی تلاش میں تھے جس سے معاشی بگاڑ کو روکا جا سکے۔ اس عرصے کے دوران میں نے ایسا رستہ تلاش کرنے کی کوشش کی جس کے ذریعے لوگوں کی آواز سنی جا سکتی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ ہم بحران کا سامنا کرنے کے لیے ایک بڑا جھٹکا کھائیں۔ میں استعفیٰ پیش کرنے کے لیے بابدہ (صدارتی) محل جا رہا ہوں۔ میں سیاسی زندگی کے تمام ساتھیوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ آج ہماری ذمہ داری ہے کہ کیسے ہم لبنان کی حفاظت کرتے ہیں اور اس کی معیشت کو بحال کرتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ لبنان میں جاری مظاہروں کے شرکا کا مطالبہ ہے کہ لبنان کے سیاسی نظام میں اصلاحات لائی جائیں اور اس کے لیے لازمی ہے کہ حکمران مستعفی ہوں۔
اس سے قبل لبنانی صدر میشیل عون نے اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ وہ اس طرح اپنا منصب نہیں چھوڑیں گے۔
صدر نے قوم سے خطاب میں مزید کہا تھا کہ ’مظاہروں سے راتوں رات حکومت تبدیل نہیں کی جاسکتی، یہ عمل آئینی اصلاحات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔‘
لبنان میں ملکی سطح پر تقریبا تمام اہم شاہراہیں بند تھیں اور دارالحکومت بیروت کی مرکزی شاہراہ پر مظاہرین نے ڈیرے ڈالے ہوئے تھے جبکہ بعض مقامات پر حکومت نے فوج کو بھی تعینات کر دیا تھا تاکہ کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔
دوسری طرف حزب اللہ کے رہنما سید حسین نصراللہ نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ مظاہرین کی جانب سے بند کیے جانے والے روڈ کھلنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ’ان مظاہروں کی فنڈنگ ان کے غیر ملکی دشمن کر رہے ہیں۔‘