امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان دنوں اپنے سیاسی حریفوں کی جانب سے مواخذے کا سامنا ہے اور امریکی عدالت نے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔
نیویارک کی ایک عدالت نے امریکی صدر پر اپنے سابقہ خیراتی ادارے کو کاروبار اور سیاست میں استعمال کرنے پر بیس لاکھ ڈالر جرمانہ کیا ہے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نیو یارک سپریم کورٹ کے جج سالیان سکارپولا نے حکم دیا ہے کہ جرمانے کی رقم دیگر خیراتی اداروں کو دی جائے۔
مزید پڑھیں
-
’الزام لگانے والے شخص سے ملنا چاہتا ہوں‘Node ID: 435961
-
مواخذے کی کارروائی میں تعاون نہیں ہوگا، صدر ٹرمپNode ID: 437321
-
صدر ٹرمپ کے مواخذے میں پہلا گواہ سامنےNode ID: 440446
یہ کیس ڈیموکریٹ پارٹی کی سٹیٹ اٹارنی جنرل لاتیتا جیمز نے ٹرمپ فاؤنڈیشن کے خلاف گذشتہ برس جون میں دائر کیا تھا جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہوں نے 2016 کے الیکشن میں ’تواتر کے ساتھ غیرقانونی فعل‘ کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے گذشتہ برس دسمبر میں اپنی ذاتی چیرٹی کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن یہ مقدمہ چلتا رہا تھا۔
لاتیتا جیمز کا کہنا ہے کہ ’یہ فیصلہ خیراتی اداروں کی رقم کو محفوظ بنانے اور اس ایسے افراد کا احتساب کرنے کے لیے اہم ہے جو ان اداروں کا ذاتی استعمال کرتے ہیں۔‘
مقدمے میں صدر ٹرمپ پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے خیراتی ادارے کو اپنے اوپر قائم مقدمات کو نمٹانے، ٹرمپ ہوٹل کی تشہیر اور ذاتی خریداری کے لیے استعمال کیا۔
