پاکستان نے انڈین سپریم کورٹ کی جانب سے بابری مسجد کا فیصلہ ہندوؤں کے حق میں کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کی اس دن یہ فیصلہ سنانے کی کیا وجہ ہے؟ آج کرتارپور راہداری کا افتتاح ہے اور فیصلہ بھی آج کے دن سنایا آخر کیوں؟ اس سے پتا لگتا ہے کہ یہ بی جے پی کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’بی جے پی نفرت کے بیج بو رہی ہے، انڈیا کے مسلمان پہلے ہی دباؤ میں تھے اور اب اس فیصلے کے بعد ان پر مزید دباؤ بڑھے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
بابری مسجد کیس کے فیصلے سے قبل انڈیا میں سینکڑوں گرفتاریاںNode ID: 442281
-
بابری مسجد تنازعے میں 1992 سے اب تک کب کیا ہوا؟Node ID: 442396
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’انڈین سپریم کورٹ پر بے پناہ دباؤ ہے اور مودی کی سیاست نفرت کی سیاست ہے۔‘
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انڈیا نے پامچ ہزار پیرا ملٹری فورسز کی تعیناتی کردی ہے، اس کے علاوہ سکولز اور کالجز بھی بند کردیے ہیں کیونکہ انہیں پتا ہے کہ کوئی نہ کوئی ردعمل ہوسکتا ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/November/36496/2019/2019-11-09t063548z_1527100983_rc2i7d9g18nt_rtrmadp_3_india-religion-temple.jpg)
پاکستان کے وزیراعظم عمران کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین سپریم کورٹ بھی انتہا پسند نظریے کے ساتھ کھڑی ہوگئی اس نے ثابت کردیا انڈیا میں ہندوتوا کے سوا کسی اور نظریے کی گنجائش نہیں، اس فیصلے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، فیصلے نے انڈیا کے سیکولرچہرے کوداغ دارکردیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ اس فیصلے سے مسلمانوں کے ساتھ زیادتی کی نئی تاریخ شروع کر دی گئی۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اپنے رد عمل میں کہا کہ دراصل یہ ہندوتوا کی جیت ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے متنازع زمین پر مندر بنانے کا کہہ دیا ہے جہاں مسجد تعمیر نہیں ہوسکتی۔
So basically Hindutva wins as SC creates a Trust to be handed land to build temple saying mosque cannot be on that site! End of facade of secular India. Indian SC in tune with Hindutva narrative of Modi!
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 9, 2019
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے انڈین سپریم کورٹ کے فیصلے کو شرم ناک، نفرت انگیز، غیر قانونی اور غیر اخلاقی قرار دیا۔
Shameful, disgusting, illegal and immoral https://t.co/Apx5n529Td
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 9, 2019