Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محکمہ کسٹمز میں بھی قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیاں

محکمہ ریلوے میں قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیوں پر لاہور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا۔ فوٹو: پکسابے
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں محکمہ کسٹمز نے قرعہ اندازی کے ذریعے سرکاری بھرتیاں کی ہیں۔ محکمے کو97 ڈرائیورز، دو فراش اور نائب قاصد کی ایک اسامی کے لیے افراد درکار تھے جس کے لیے اخبار میں اشتہار دیا گیا۔ ان اسامیوں پر بھرتیوں کے لیے  ہزاروں افراد نے درخواستیں دیں۔
اردو نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق 36 سو امیدوار ابتدائی ٹیسٹ میں کامیاب قرار پائے۔ کامیاب امیدواروں کی مزید سکروٹنی کا عمل نہ ہونے کی وجہ سے ایک سو آسامیوں کے لیے ان 36 سو امیدواروں میں سے قرعہ اندازی کے ذریعے سو افراد کو منتخب کیا گیا ہے۔
قرعہ اندازی کا عمل چیف کلکٹر کسٹمز زیبا حئی اظہر کی نگرانی میں مکمل ہوا۔ چیف کلکٹر کسٹم نے قرعہ اندازی کے عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ تمام 36 سو امیدوار قابلیت پر پورا اترے ہیں اس لیے سفارش کلچر کو ختم کرنے کے لیے سو امیدواروں کو قرعہ اندازی کے ذریعے منتخب کیا گیا ہے۔ محکمہ کسٹمز میں اس سے پہلے کبھی بھی سرکاری ملازمین کو قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتی کرنے کی مثال موجود نہیں۔

 

خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے جون 2019 میں پاکستان کے وفاقی محکموں میں گریڈ ایک سے پانچ تک کی بھرتیوں کے لیے سول سروسز رولز سنہ 1973 میں ترامیم کی تھیں۔
ایک ترمیم کے ذریعے رول 16 میں قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیوں کی شق کو بھی شامل کیا گیا تھا۔
گذشتہ ماہ لاہور ہائیکورٹ نے ریلوے کے محکمے میں قرعہ اندازی کے ذریعے کی گئی بھرتیوں پر حکم امتناعی جاری کیا تھا۔
محکمہ ریلوے میں بھرتیوں کا کیس ابھی زیر سماعت ہے اور عدالت نے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہونے کے معاملے پر حکومت سے وضاحت طلب کر رکھی ہے۔
دوسری جانب اسی دوران محکمہ کسٹمز نے بھی قرعہ اندازی کے ذریعے بھرتیوں کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ 
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر: