پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سٹیزن پورٹل سروس پر شہریوں کی شکایات حل کیے بغیر بند کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو تیس روز تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کیے گئے خط میں تمام وزراتوں، محکموں اوراداروں کو جائزہ رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب خط کے مطابق وزیراعظم آفس نے سیٹزن پورٹل پر شہریوں کی شکایات کو سنجیدہ نہ لینے والے افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شکایات کے حل کا فیصلہ غیر متعلقہ افراد کرتے ہیں اور شہریوں کی شکایات گائیڈ لائن کے مطابق حل کیے بغیر بند کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
#پاکستان_سٹیزن_پورٹلNode ID: 350161
-
کیا سٹیزن پورٹل واقعی مسئلے حل کر رہا ہے؟Node ID: 429381
خط میں کہا گیا ہے کہ ’ شکایات کا حل افسران بالا کے بجائے ماتحت اہلکاروں کے سپرد کیا جا رہا ہے، افسران کے پاس شکایات کے حل کا کوئی دستاویزی یا کسی قسم کا ثبوت بھی نہیں ہوتا۔ اور شہریوں کی شکایات حل نہ کرنے کی کوئی ٹھوس وجوہات بھی نہیں بتائی جاتیں۔‘
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری خط میں کہا گیا ہے کہ شکایات کے حل کیے جانے کا بیان بھی اکثر گمراہ کن ہوتا ہے۔

وزیراعظم آفس نے وزارتوں اور محکموں میں پانچ رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری یا 20 گریڈ کا افسر کرے گا۔ کمیٹی کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اب تک کی تمام حل اور غیر حل شدہ شکایات میں خامیوں کی نشاندہی کرے اور بد ترین کارکردگی دکھانے والے افسران کا تعین بھی کرے۔ کمیٹی متعین افسران کے ڈیش بورڈ کی جانچ پڑتال کر کے 30 روز کے اندر وزیراعظم آفس کو رپورٹ جمع کروائے گی۔
وزیراعظم ڈیلوری یونٹ کی جانب سے تمام وزارتوں اور محکموں کی کارکردگی رپورٹ بھی جاری کی گئی ہے جس میں خامیوں اور ناقص کارکردگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
وزیراعظم ڈیلیوری یونٹ نے اردو نیوز کو بتایا کہ شہریوں کی جانب سے سٹیزن پورٹل سروس پر کی گئی شکایات کا آڈٹ کیا گیا جس میں تمام وزارتوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہریوں کی شکایات کو غیر سنجیدہ لینے والے افسران کے خلاف اب کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کمیٹیوں کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔
