کیا عمران ٹرمپ بات چیت میں کشمیر کا معاملہ زیر بحث آیا؟
کیا عمران ٹرمپ بات چیت میں کشمیر کا معاملہ زیر بحث آیا؟
جمعرات 21 نومبر 2019 20:57
وزیراعظم آفس کے مطابق صدر ٹرمپ اور عمران خان کی ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم پاکستان عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جمعرات کی رات کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان افغانستان سے مغویوں کی رہائی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
وزیراعظم آفس اسلام آباد سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق بات چیت میں کشمیر کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تاہم امریکی صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کشمیر کا ذکر نہیں ہے۔
اسلام آباد کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو کشمیر کی موجودہ صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’80 لاکھ کشمیری 100 سے زائد روز گزرنے کے باوجود محاصرے میں ہیں۔‘
عمران خان نے صدر ٹرمپ کی جانب سے کی گئی ثالثی کی پیش کش کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ صدر ٹرمپ جموں و کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل نکالنے کے لیے اپنا کوششیں جاری رکھیں۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی پریس سیکرٹری جوڈ ڈئیر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کشمیر کا ذکر نہیں ہے۔ ان کے بیان میں کہا گیا ہے کہ’ آج صدر ٹرمپ نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے بات چیت کی۔ انہوں نے پاکستانی وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے افغانستان میں مغوی امریکی شہری کیون کنگ اور آسٹریلین شہری ٹموتھی ویک کی رہائی میں مدد دی۔
صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ یہ پیش رفت افغانستان امن عمل کو آگے بڑھائے گی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک بار پھر امریکہ اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔اس سال دوطرفہ تجارت ایک نیا ریکارڈ قائم کرے گی۔دونوں رہنماؤں نے سرمایہ کاری اور عوامی سطح پر تعلقات کے فروغ پر بھی بات کی۔
چند روز قبل افغان حکومت اور طالبان کے درمیان معاہدے کے نتیجے میں امریکی اور آسٹریلوی پروفیسر کو طالبان کے تین قیدیوں کے بدلے رہا کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے مغویوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان نے اس عمل کو ممکن بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔‘
صدر ٹرمپ سے بات چیت میں وزیراعظم عمران خان نے پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے افغان مفاہمتی عمل میں آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے افغان امن عمل کے فروغ کے لیے کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں