وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کا آڈٹ کرے اور اس میں کسی ایک جماعت کو ٹارگٹ کرکے میڈیا میں پروپیگنڈے کی حوصلہ شکنی کی جائے۔‘
اتوار کو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ ’کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پی ٹی آئی کو پراسیس سے گزرنے پر اعتراض نہیں لیکن باقی جماعتیں جن پر سنگین الزامات ہیں اور تحریک انصاف درخواست دے چکی ہے ان درخواستوں کو بھی ہمارے ساتھ سنا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اوورسیز پاکستانیوں سے فنڈز لینے کے حوالے سے اپنا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرا چکی ہے لیکن اس کے ڈونرز اور ارکان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
سیاست اور دو ٹکے کی نوکری!Node ID: 439676
-
’پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کا مطالبہ‘Node ID: 444296
-
فارن فنڈنگ کیس کیا ہے؟Node ID: 444626
ان کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے پارٹی کو فنڈز دینا فارن فنڈنگ نہیں کہلاتا۔ ’ہم فارن فنڈنگ کی اصطلاح کی ہی مذمت کرتے ہیں۔
ان کے بقول ایسا تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ پی ٹی آئی اس حوالے سے کوئی حقائق چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ’قانونی ٹیم اس کیس پر پیر کو پریس کانفرنس کرکے حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے۔‘
انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن فارن فنڈنگ معاملے پر عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔ ’بے روزگار اپوزیشن میڈیا پر آنے کے لیے قیاس آرائیاں کر رہی ہے۔ الیکشن کمیشن سے متعلق اپوزیشن کے بیانیے پر کور کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اپوزیشن ایسا بیانیہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے، اس حوالے سے قانونی لائحہ عمل بنا کر عوام اور میڈیا کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
فردوس عاشق نے کہا کہ ’دال میں کچھ کالا ہے یا پوری دال ہی کالی ہے، آنے والے دنوں میں پتا چل جائے گا۔ یہ گتھی تب ہی سلجھے گی جب الیکشن کمیشن سے آئین کی حکمرانی کی آوازیں باہر آئیں گی۔
’اپوزیشن چاہتی ہے موجودہ الیکشن کمشنر ہی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کریں۔ ایک طرف اپوزیشن کہتی ہے الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات درست نہیں ہوئے۔ ایک دم اپوزیشن کو کیسے یقین ہو گیا کہ یہ الیکشن کمشنر درست فیصلہ کریں گے؟‘
خیال رہے کہ 2014 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے منحرف رکن اکبر ایس بابر نے پارٹی کی اندرونی ’مالی بے ظابطگیوں‘ کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے یہ الزام عائد کیا کہ پارٹی کو ممنوع ذرائع سے فنڈز موصول ہوئے اور مبینہ طور پر دو آف شور کمپنیوں کے ذریعے لاکھوں ملین ڈالرز ہنڈی کے ذریعے پارٹی کے بینک اکاونٹس میں منتقل کیے گئے۔
انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف نے بیرون ملک سے فنڈز اکٹھا کرنے والے بینک اکاونٹس کو بھی الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھا۔
یہ معاملہ کچھ عرصہ دبا رہا مگر اب حزب اختلاف کی جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے اس مقدمے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی درخواست کی ہے۔
اپنی پریس کانفرنس میں معاون خصوصی نے ناروے میں قرآن جلائے جانے کے واقع پر بھی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے ناروے میں قرآن جلائے جانے کے واقع کی پر زور مذمت کی ہے اور اس حوالے سے جدہ میں ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں ایک قرار داد بھی پیش کی جائے گی۔
ان کے بقول اس معاملے کو یورپی یونین میں بھی اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں