Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اداروں کے درمیان نئے میثاق کی ضرورت ہے‘

وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ اداروں کو اختیارات کی لڑائی نہیں لڑنی چاہیے (فوٹو: ریڈیو پاکستان)
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ مسائل کےحل کے لیے اداروں کے درمیان نیا میثاق ہونا چاہیے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اداروں کے درمیان میثاق نہیں ہوگا تو ملک مسائل میں الجھا رہے گا۔
’اداروں کے درمیان ایک نئے میثاق کی بنیاد رکھنے کی ضرورت ہے۔‘
 
وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ اداروں کو اختیارات کی لڑائی نہیں لڑنی چاہیے۔
 ان کے مطابق پاکستان میں جتنے مسائل ہیں ان کو کوئی ایک ادارہ یا شخص حل نہیں کر سکتا۔ ’چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اداروں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔‘
وفاقی وزیر کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان بہت بڑے جج ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس نے ہمیشہ اداروں کی حمایت کی ہے اور اداروں کو اختیارات کا توازن رکھنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پارلیمنٹ کو بحیثیت ادارہ تسلیم کرنا چاہیے۔ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ادارے ایک دوسرے کا احترام کریں۔‘ 
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کے کردار کو تسلیم کیا جانا چاہیے۔ ’اپوزیشن کے بغیر اداروں کے بارے میں وسیع البنیاد اتفاق رائے پیدا نہیں کیا جا سکتا۔‘
فواد چودھری کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو طاقت یا پروٹوکول میں کوئی دلچسپی نہیں۔ ’وزیراعظم عمران خان کا کوئی ذاتی مفاد نہیں اور ان کا دل قوم کے ساتھ دھڑکتا ہے۔‘

فواد چودھری کے مطابق چیف جسٹس نے بھی کہا تھا کہ اداروں کے درمیان ڈائیلاگ کی ضرورت ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے طلبا یونینز کی بحالی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ضیا الحق نے طلبا یونین پر پابندی لگا کر غلطی کی۔ ’پاکستان طلبا یونین کی جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آیا۔‘
وفاقی وزیر کے مطابق دنیا کے بڑے تعلیمی اداروں میں طلبا یونینز فعال ہیں۔ ’ہمیں حقیقی طلبا یونینز کی طرف بڑھنا چاہیے۔‘
سابق صدر پرویز مشرف کیس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کا کیس قانونی سے زیادہ سیاسی حیثیت رکھتا ہے۔

شیئر: