الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے لیے منگل کے روز پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔
الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری پر حزب اختلاف کی جماعتوں نے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اب بدھ کے روز دوبارہ ہو گا۔
پارلیمانی کمیٹی کی سربراہ وفاقی وزیر شیریں مزاری نے امید ظاہر کی ہے کہ ’الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ جلد اتفاق رائے ہو جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
نامزد ججز کا پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہونا لازمNode ID: 445756
-
’لوگ کردار کی وجہ سے عزت کرتے ہیں‘Node ID: 445911
-
’اداروں کے درمیان نئے میثاق کی ضرورت ہے‘Node ID: 446071
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد حکومت اور حزب اختلاف کے درمیان اتفاق رائے پیدا نہیں ہورہا تھا جس کے بعد صدارتی حکمنامے کے ذریعے حکومت نے سندھ اور بلوچستان کے ممران کی تقرری کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جسے بعدازاں عدالت نے معطل کر دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان بھی 5 دسمبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں۔ اگر الیکشن کمیشن کے کسی ایک ممبر کی تقرری نہ ہوئی تو کمیشن غیر فعال ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر شیریں مزاری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اپوزیشن نے مزید مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے، ہم اپوزیشن کے ساتھ مل کر اس معاملہ کو کل تک نمٹا لیں گے۔‘
حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہداللہ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ابھی تک الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، تمام ناموں پر غور جاری ہے۔‘
حزب اختلاف کی جماعتوں کے درمیان ممبران کی تقرری پر اختلاف کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر کسی بات پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہو سکتا مشاورت ہو رہی ہے، کسی حتمی نتییجے پر پہنچتے ہوئے وقت تو لگتا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سندھ میں اپوزیشن اور بلوچستان میں حکومت کے تجویز کردہ ممبر کی تقرری کا فارمولا طے کیا جارہا ہے تو انہوں نے کہا ’سیاست میں لین دین ہی ہوتی ہے، ورنہ میٹنگ کا کوئی فائدہ ہی نہیں، اسی پر مشاورت ہو رہی ہے لیکن کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ اتفاق رائے سے یہ معاملہ نمٹایا جائے، ’رات کو اپنی پارٹی قیادت سے بھی مشاورت کریں گے اور کل (بدھ) کو اپوزیشن جماعتوں کا بھی اجلاس ہوگا جس کے بعد جلد ہی کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔‘
مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی جاوید عباسی نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ روایتی فیصلوں سے ہٹ کر غیر متنازع شخص کی تقرری کی جائے اور الیکشن کمیشن کو غیر فعال ہونے سے بچایا جائے۔