Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

باز مقابلے میں پہلی سعودی خاتون کون؟

عذاری 400 میٹر کی الملواح دوڑ میں اپنے باز ’سطام‘ کے ساتھ شریک ہوئیں (فوٹو: سبق)
 سعود خاتون عذاری الخالدی نے شاہ عبدالعزیز بازمقابلے میں حصہ لے کر سعودی شہریو ں کو حیران کردیا ہے۔
 لوگوں کا خیال تھا تھا کہ باز مقابلے میں صرف مرد حصہ لیتے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق عذاری الخالدی پہلی سعودی خاتون ہیں جنہوں نے باز کے قومی مقابلے میں حصہ لیا۔ عذاری 400 میٹر کی الملواح دوڑ میں اپنے باز’سطام‘ کے ساتھ شریک ہوئیں۔
عذاری الخالدی کاکہنا ہے ابتدا میں جھجھک محسوس ہورہی تھی۔ ’ شوہر ابو حسین نے ہمت بندھائی۔ باز مقابلے میں شرکت میرا خواب تھا اور بچپن سے ہی مجھے باز پسند تھے‘ 
عذاری نے مزید بتایا کہ ان کی خواہش تھی کہ پوری دنیا کو بتاﺅں کہ سعودی خواتین ایسی سرگرمیوں میں بھی خود کو منوا سکتی ہیں جو معاشرے کی روایات سے ہٹ کر ہیں۔ 

 لوگوں کا خیال تھا کہ باز مقابلے میں صرف مرد حصہ لیتے ہیں (فوٹو: سبق)

’ میں نے ایک باز خریدا اور اسے سدھانے کی کوشش کی ۔ دیکھتے ہی دیکھتے 400 میٹر کی دوڑ میں حصہ لے کر 2 ہزار سے زیادہ باز کے شکاریوں کے سامنے آکر کھڑی ہوگئی۔‘
عذاری الخالدی کا کہنا ہے کہ’ اپنی سعودی بہنوں کو ایک پیغام دینا چاہتی ہوں اور وہ یہ کہ ہم زریں دور سے گزر رہے ہیں۔ ہمیں اس دور کے پل پل سے فائدہ اٹھانا اور خود کو منوانا ہے۔ ہمیں ذمہ داری اور خوداعتمادی کا مظاہرہ کرنا ہے۔‘
عذاری نے اعتراف کیا کہ باز مقابلے میں شرکت کا فیصلہ جلدی میں کیا تاہم مقابلے میں شرکت کرکے پہلی سعودی خاتون کا اعزاز حاصل کرچکی ہوں۔ یہ میرے لئے بہت بڑی بات ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا نہ انہیں باز؎ پالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
شاہ عبدالعزیز باز میلہ ریاض کے شمالی علاقے ملھم میں 16 دسمبر تک جاری رہے گا۔ اس میں جیتنے والوں میں 21 ملین سعودی ریال کے انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: