Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی جنگی طیاروں کی غزہ پر بمباری

2008 سے لے کر اب تک اسرائیل حماس اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ تین جنگیں لڑ چکا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی جنگی طیاروں نے اتوار کو علی الصبح حماس کے زیر انتظام غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطینی سکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں کا غزہ کی پٹی پر حملہ شدت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر تین راکٹ داغنے کے بعد ہوا۔
 حماس کے عہدیداروں کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے دو دفاتر کو نشانہ بنایا۔ حملوں میں فوری طور پر کسی کے زحمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں۔
 
قبل ازیں سنیچر کو رات گئے فلسطینی شدت پسندوں نے عزہ سے جنوبی اسرائیل پر تین راکٹ داغے تھے۔
تاہم اسرائیلی فوج کے مطابق تینوں راکٹوں کو اسرائیل کے ’آئرن ڈوم ڈیفنس سسٹم‘ نے مار گرایا۔
طبی اہلکاروں نے جنوبی اسرائیل کے ٹاؤن سیڈروٹ میں تین لوگوں کو معمولی زخموں کے لیے طبی امداد دی جو کہ سائرن بجنے کے بعد شیلٹر کی تلاش میں زخمی ہو گئے تھے۔
اسرائیل میں بھی فوری طور پر کسی مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔
اس سے قبل 29 نومبر کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایک دن پہلے ہونے والے عزہ سے اسرائیل پر راکٹ حملوں کے جواب میں حماس کی پوزیشنز کو نشانہ بنایا تھا۔

اسرائیل غزہ سے فائر کیے جانے والے تمام راکٹ حملوں کے لیے حماس کو ذمہ دار ٹھراتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

عزہ کی پٹی 2007 سے حماس کے کنٹرول میں ہے اور اسرائیل غزہ سے فائر کیے جانے والے تمام راکٹ حملوں کے لیے حماس کو ذمہ دار ٹھراتا ہے۔ تاہم  اسرائیل عزہ کی پٹی میں موجود دیگر شدت پسند گروہوں کو بھی ٹارگٹ کرتا رہا ہے۔
گذشتہ مہینے اسرائیلی فوجیوں نے عزہ کی پٹی میں اسلامی جہاد نامی گروپ کے اہم جہادی کمانڈر کو ہلاک کیا جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا اور 36 فلسطینی مارے گئے تھے۔
اس دوران اسلامی جہاد نے اسرائیل پر 450 راکٹ داغے تاہم ان میں سے اکثر کو اسرائیلی دفاعی نظام نے مار گرایا تھا۔
2008 سے لے کر اب تک اسرائیل حماس اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ تین جنگیں لڑ چکا ہے۔

شیئر: