Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے ضوابط میں سکولوں کے لیے سہولتیں کیا؟

نجی سکولوں کو 3 منزلہ عمارت بنانے کی اجازت دی گئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی حکومت نے اہم اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی قومی پالیسی اور سعودی وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل کے لیے نئے ضوابط جاری کیے ہیں۔
اخبار 24 کے مطابق وزارت بلدیات و دیہی امور نے 103ضابطوں میں ترامیم کی ہیں۔ نئی ترامیم 32 سرکاری و نجی اداروں اور 17 میونسپلٹیوں کے اشتراک و تعاون سے تیار کی گئی ہیں۔
کئی برسوں سے نجی سکولوں کے ملکان جگہ کی تنگی کی وجہ سے  سکول میں تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیاں احسن شکل میں انجام دینے پر مشکلات سے دوچار تھے۔

 ہر طالب علم کے لیے سکول میں ایک مربع میٹر کی جگہ مختص کرنے کی پابندی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

 ایک طرف فیسوں میں اضافے سے روکا جارہا تھا تو دوسری جانب نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں کو وسعت دینے پر زور دیا جارہا تھا جس سے اخراجات بڑھتے جارہے تھے۔حکومت نے سائنٹفک بنیادوں پر جائزے کی بنیاد پر اہم فیصلے کیے ہیں۔
وزارت بلدیات اور دیہی امور میں انچارج برائے تکنیکی امور ڈاکٹر خالد بن محمد الجماز نے بتایا کہ نجی سکولوں کو دو کے بجائے تین منزلہ عمارت بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔
 
ہر طالب علم کے لیے سکول میں ایک مربع میٹر کی جگہ مختص کرنے کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ سکولوں میں فاصلے کی شرط ختم کردی گئی۔
 مملکت کے شہروں اور شاہراہوں پر قائم پٹرول سٹیشنوں اور ان سے منسلک سروس سینٹرز کے حوالے سے سے بھی اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔ 

پٹرول سٹیشنوں کو دو زمروں میں تقسیم کیاگیا ہے فوٹو سوشل میڈیا

پٹرول سٹیشنوں کو دو زمروں میں تقسیم کیاگیا ہے۔ شہر سے باہر شاہراہوں پرقائم کیے جانے والے پٹرول سٹیشن گروپ اے میں رکھے گیے ہیں۔ شہروں کے اندر موجود پٹرول سٹیشنوں کو گروپ بی میں شامل کیا گیا ہے۔
 گروپ بی والے پٹرول سٹیشنوں پر 500 مربع میٹر کے دائرے میں دو  پمپ ہوں گے۔ ان کے ساتھ کوئی اضافی سروس نہیں ہوگی۔
اگر پٹرول سٹیشن کا مالک ہلکی پھلکی مینٹیننس، موبائل آئل کی تبدیلی اور قہوہ خانہ کھولنے جیسی اضافی خدمات شامل کرنا چاہے گا تو اسے پٹرول سٹیشن کا رقبہ بڑھانا ہوگا۔
 اندرون شہر پٹرول سٹیشنوں کو 30 فیصد تک کورڈ ایریا رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ شہروں سے باہر والے پٹرول سٹیشنوں کو 40 فیصد تک کی اجازت دی گئی ہے۔

ہسپتالوں میں ایک بیڈ کے لیے 180مربع میٹر کی جگہ مختص کی جائے (فوٹو: ایس پی اے)

مملکت میں سپورٹس سینٹرز کی کمی اور عوام کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو قابو میں کرنے اور رکھنے کے تقاضوں پر بھی زور دیا جاتا رہا تھا۔ سپورٹس سینٹر کے بارے میں نیا ضابطہ جاری کیا گیا ہے۔ سپورٹس سینٹر کے درمیان فاصلے کی شرط اٹھالی گئی۔ اب ایک سپورٹس سینٹر اور دوسرے کے درمیان فاصلہ سرمایہ کاروں کی سہولت پر منحصر ہوگا۔
ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کے لیے یہ طے کیا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں ایک بیڈ کے لیے 180مربع میٹر کی جگہ مختص کی جائے اور میڈیکل کمپلیکس کا رقبہ کم از کم 400 مربع میٹر کا ہو ۔
ٹرانسپورٹ سینٹرزکے حوالے سے ایسی سڑکیں قائم کی جائیں جن کا عرض 20 میٹر ہو اور سامان اتارنے اور بسیں کھڑی کرنے کے لیے کم از کم رقبہ 200 میٹر کا ہو۔
رینٹ اے کار کے سامنے ہر گاڑی کی پارکنگ کا رقبہ کم از کم 24مربع میٹر ہو۔
گوداموں کے لیے پابندی لگائی گئی ہے کہ کوئی بھی گودام 300 مربع میٹر سے کم کا نہ ہو۔ اب تک یہ رقبہ دو ہزار میٹر تھا۔ اس کی اونچائی کم از کم آٹھ میٹر ہو۔ گودام شہرمیں بھی قائم کیے جاسکتے ہیں تاہم اس کا رقبہ ڈیڑھ سو مربع میٹر سے زیادہ کا ہو۔
وزارت بلدیات و دیہی امور کے مطابق مزید معلومات وزارت کی ویب سائٹ www.momra.gov.sa سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
 

شیئر: