Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سرکاری ملازمین کو کاروبار اور پارٹ ٹائم ملازمت کی اجازت

شوریٰ نے شہری خدمات کے قانون کی دفعہ 13 میں ترمیم کردی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
سعودی عرب میں سرکاری ملازمین کو کاروبار کرنے اور نجی اداروں میں پارٹ ٹائم ملازمت کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
سرکاری ملازمین برسہا برس سے یہ خواب دیکھ رہے تھے کہ انہیں حکومت کاروبار کی اجازت دے اور نجی اداروں میں پارٹ ٹائم ملازمت پر سے پابندی اٹھالے۔
سرکاری ملازمین اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کی مثالیں دیتے تھے۔ ان کا موقف تھا جب تک کاروبار اور پارٹ ٹائم ملازمت کی اجازت نہیں ملے گی ہمارے معاشی حالات بہتر نہیں ہوں گے۔

سعودی کابینہ مخصوص زمروں کے ملازمین کے لیے لائحہ عمل جاری کرے گی (فوٹو: ٹوئٹر)

سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق مجلس شوریٰ کا اجلاس بدھ کو صدر ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کی زیر صدارت ہوا۔ ارکان شوریٰ نے شہری خدمات کے قانون کی دفعہ 13 میں ترمیم کرکے وہ پابندی ختم کردی جس میں سرکاری ملازمین کو کاروبار کی اجازت نہیں تھی۔
ترمیم کے بعد سرکاری ملازمین نہ صرف کاروبار کے مجاز ہوگئے بلکہ انہیں پارٹ ٹائم نجی کمپنیوں میں ملازمت کی اجازت بھی مل گئی ہے۔ سعودی کابینہ اس حوالے سے مخصوص زمروں کے ملازمین کے لیے لائحہ عمل جاری کرے گی۔
ماہرین کے مطابق ارکان شوریٰ نے شہری خدمات کے قانون کی دفعہ 13میں مذکورہ ترمیم سعودی وژن 2030 اور قومی تبدیلی پروگرام 2020 کے اہداف کی تکمیل کی غرض سے کی ہے۔

مجلس شوریٰ کا اجلاس بدھ کو صدر ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کی زیر صدارت ہوا (فوٹو: ٹوئٹر)

اس ترمیم کی بدولت سعودی شہری اقتصادی فروغ میں زیادہ بہتر کردارادا کریں گے۔ آزاد تجارت میں حصہ لے سکیں گے۔ سرکاری اداروں میں ملازمت طلب کرنے والوں کا دباﺅ کم ہوگا۔
واضح رہے سعودی عرب کے سول سروس قانون کے مطابق سرکاری ملازمین کو اپنے نام سے کسی قسم کا کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی۔
کاروبار کرنے کے خواہشمند اکثر سرکاری ملازمین اپنی اہلیہ یا گھر کے دیگر افراد کے ناموں سے تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لیتے تھے۔ اب سرکاری ملازمین براہ راست اپنے ناموں سے کاروبار کرسکیں گے۔ 

شیئر: