آئس فیسٹول نے دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیا ہے۔ فوٹو:اے ایف پی
چین کے سرد ترین شہر ہاربن میں سالانہ آئس اینڈ سنو فیسٹیول جاری ہے جس میں لاکھوں کی تعداد می لوگ شرکت کررہے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فیسٹیول کا آغاز اتوار کو آتش بازی سے ہوا۔ میلے میں جمے ہوئے قلعے، مجسمے اور سنومین رکھے گئے ہیں۔
اس فیسٹیول کی خاص بات یہ ہے کہ یہ 46 جوڑوں کے لیے یادگار بن گیا ہے۔ برف کی تھیم کی مناسبت سے دلہنوں نے سفید لباس زیب تن کررکھے تھے۔ اس منفرد اجتماعی شادی کی تقریب میں جوڑوں نے ہر سو پھیلی برف کے درمیان کھڑے ہو کر ایک دوسرے سے عہد و پیماں کیے۔
اس فیسٹیول میں ماہرین نے برف سے نہ صرف مجسمے بنائے بلکہ عمارتوں کے ڈھانچے بھی کھڑے کیے ہیں۔ ماہر فنکاروں کے برف سے بنے شاہکار سیاح دیکھتے رہ گئے، بچے اور بڑے جمی برف میں پھسلن کےمزے بھی لے رہے ہیں۔
کچھ منچلے نوجوانوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یخ پانی میں تیراکی کرکے سب کو حیران کردیا۔
یہ میلہ ہر سال سجایا جاتا ہے برف سے دیوہیکل، دلچسپ اور منفرد مجسمے تخلیق کرنے کے لیے دنیا بھر سے ٹیمیں بلائی جاتی ہیں۔
اس باز فیسٹیول کے لیے تقریباً 170,000 کیوبک میٹر کا رقبہ مختص کیا گیا ہے اور 100 سے زائد کارکنوں نے برف کی کٹائی میں حصہ لیا۔
چین میں ہر سال دلکش اور رنگ برنگی روشنیوں سے سجا آئس فیسٹول دنیا بھر سے آنے والے سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔ ہاربن میں ہونے والے اس آئس فیسٹیول کا آغاز 1985 میں ہوا تھا۔