Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی میزائل حملے پر امریکی سفارت خانے کے بیان پر زیلنسکی کی تنقید

کریوی رگ شہر میں 7 تا 9 اپریل تین دن کے کا سوگ منایا جائے گا۔ فوٹو اے ایف پی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی سفارت خانے کے اس بیان پر سخت تنقید کی ہے جس میں روس کا نام لیے بغیر ان کے آبائی شہر پر میزائل حملے کا ذکر کیا گیا۔
فرانس کی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وسطی یوکرین کے شہر کریوی رگ کے رہائشی علاقے میں بچوں کے کھیل کے میدان کے قریب جمعے کی شام روسی میزائل گرا جس کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہوئے جن میں نو بچے بھی شامل تھے۔
علاقائی گورنر سرگیئی لیساک کے مطابق روسی میزائل گرنے سے 12 بچوں سمیت 72 افراد زخمی ہوئے اور اس کے بعد ڈرون حملے بھی ہوئے۔
کریوی رگ زیلنسکی کا آبائی شہر ہے اور محاذ جنگ سے 60 کلومیٹر دور ہے اور اکثر روسی حملوں کا نشانہ بنتا ہے۔
زیلنسکی نے حملے میں ہلاک ہونے والے تمام بچوں کے نام سوشل میڈیا پر بتائے اور امریکی سفارت خانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ’ اتنی بڑی طاقت، اتنے طاقتور لوگ اور اتنا کمزور بیان، بدقسمتی سے امریکی سفارت خانے کا ردعمل بہت کمزور تھا۔‘
زیلنسکی نے مزید کہا کہ سفارت خانہ یہاں تک کہنے سے بھی ڈرتا ہے کہ میزائل روسی تھا، جس نے بچوں کو مارا۔
زیلنسکی نے خاص طور پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ جنگ بندی کی کوششیں کرتے ہوئے روس سے تعلقات بہتر بنانے کے خواہاں ہیں۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ ’یہ حملہ ثابت کرتا ہے کہ روس جنگ بند کرنا نہیں چاہتا۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی

قبل ازیں امریکی سفیر بریجن برنک نے میزائل حملے پر اپنے ایکس اکاؤنٹ پر صرف اتنا کہا کہ ’کھیل کے میدان اور ریستوران کے قریب آج رات ایک میزائل حملے پر افسوس ہے۔‘
امریکی سفیر نے روس کا نام نہیں لیا۔
زیلنسکی نے کہا کہ ’ہاں، جنگ ختم ہونی چاہیے، لیکن سچ کو سچ کہنا بھی ضروری ہے، یہ حملہ ثابت کرتا ہے کہ روس جنگ بند کرنا نہیں چاہتا۔‘
کریوی رگ کے فوجی سربراہ اولیکساندر ویلکل  نے کہا ہے ’شہر میں 7 تا 9 اپریل تین دن کے کا سوگ منایا جائے گا۔‘

 زیلنسکی کا آبائی شہر محاذ جنگ سے 60 کلومیٹر دور ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ریسکیو ٹیم کی تصاویر میں کھیل کے میدان کے قریب تباہی اور بچوں کی لاشیں  دکھائی گئی ہیں جس پر گورنر لیساک نے کہا ہے کہ ’ایسی تکلیف دشمن کے لیے بھی نہ ہو۔‘
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ ایک ریستوران کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں یوکرینی کمانڈر اور مغربی انسٹرکٹرز ملاقات کر رہے تھے۔
یوکرینی فوج نے جواب میں روس پر جنگی جرائم کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے ’یہ سب جھوٹ ہے اور روس اپنا جرم چھپا رہا ہے۔‘
 

 

شیئر: