عراق میں بدھ کی صبح امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد اب تک کیا ہوا؟
-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران کو نیوکلیئر ہتھیار نہیں بنانے دیں گے اوراس پر مزید معاشی پابندیاں عائد کریں گے۔ واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا ’بدھ کو ایران کے حملوں میں کسی امریکی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا۔ صرف فوجی اڈوں کو معمولی نقصان پہنچا۔ امریکی افواج کسی بھی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔‘
-
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایران کے عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ’ہم امریکہ کے سامنے پسپائی اختیار نہیں کریں گے۔‘ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹی وی خطاب میں حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ’اگر امریکہ کوئی جرم کرتا ہے تو اس کو معلوم ہونا چاہیے کہ اسے فیصلہ کن جواب ملے گا۔‘
-
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ایران، سعودی عرب اور امریکہ کے دورے پر جانے کے لیے کہا ہے۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ملک کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ ملکوں کے فوجی کمانڈ سے رابطہ کر کے واضح پیغام پہنچائیں کہ پاکستان امن کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے لیکن کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔
-
عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’سب اچھا ہے‘ کا پیغام دیا ہے جبکہ ایرانی رہنما خامنہ ای نے اسے ’امریکہ کے منہ پر طمانچہ‘ قرار دیا ہے۔
-
عراقی فوجی اہلکاروں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بدھ کی صبح امریکی فوجی اڈوں پر 20 کے قریب میزائل داغے گئے۔ لیکن تمام عراقی فوجی محفوظ ہیں۔
-
ایرانی وزیرِ خارجہ نے کہا ہےکہ میزائل حملے مکمل ہوگئے ہیں اور تہران جنگ نہیں چاہتا مگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے۔
-
ایرانی حملے کے بعد تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔
-
متحدہ عرب امارات کے وزیرِ توانائی کہتے ہیں کہ انھیں نہیں لگتا کہ جنگ ہوگی۔ انھوں نے تیل کی سپلائی میں ممکنہ قلت کے خدشات کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ اگر ضروری ہوا تو تیل پیدا کرنے والی تنظیم حسبِ ضرورت اقدام کرے گی۔
-
امریکہ میں دفاعی ماہرین ایران کی جانب سے حملوں میں استعمال کیے گئے میزائلوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ میزائل ایران میں ہی تیار کیے گئے ہیں اور انہی میزائلوں سے کچھ عرصہ پہلے سعودی آرامکو کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ حوثیوں کے زیرِ استعمال بھی یہی میزائل ہیں۔
-
پاکستان اور انڈیا دنوں نے اپنے اپنے شہریوں کو سفری ہدایات جاری کی ہیں اور عراق میں موجود اپنے باشندوں سے کہا ہےکہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
-
ناروے، عراق، برطانیہ اور ڈینماک کی طرف سے بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق میں جہاں ایرانی حملہ ہوا وہاں موجود ان کے فوجی خیریت سے ہیں۔
-
دنیا کی اہم سٹاک مارکیٹس میں ایرانی حملے کےبعد مندی کا رجحان دیکھا گیا لیکن بعد میں اکثر ممالک کی بازارِ حصص نے نقصان کا ازالہ کر لیا ہے۔ تاہم سرمایہ کاروں میں اب بھی مستقبل کے متعلق خوف پایا جاتا ہے۔
-
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی خواہش یہی ہے کہ حالات نہ بگڑیں اور یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنس جائے۔
-
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں