Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے سونے کے ذخائر میں 9 ارب ڈالر کا اضافہ

’سعودی عرب، عرب ممالک میں سونے کے ذخائر کی مالیت کے لحاظ سے سرفہرست آگیا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب کے سینٹرل بینک کے پاس سونے کے ذخائر میں 2025 کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے سونے کے محفوظ ذخائر کی مالیت سال کے آغاز سے اب تک تقریباً 9 ارب ڈالر بڑھ چکی ہے۔
 یہ اضافہ عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں تیزی سے اضافے کا نتیجہ ہے جو جیو پولیٹیکل کشیدگیوں اور تجارتی جنگ کی وجہ سے ہوا ہے۔
سونے کے ذخائر جو 323.1 ٹن پر مشتمل ہیں، ان کی مالیت بڑھ کر 35 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
2024 کے آخر میں یہ تقریباً 26 ارب ڈالر تھی جس کی وجہ اپریل کے مہینے میں سونے کی فی اونس قیمت کا 3500 ڈالر تک پہنچ جانا ہے جو اس سے قبل 2624 ڈالر تھی۔
اس اضافے کے ساتھ سعودی عرب، عرب ممالک میں سونے کے ذخائر کی مالیت کے لحاظ سے سرفہرست آگیا ہے جو عرب ممالک کے مجموعی ذخائر کا 4.5 فیصد اور 2024 کے آخر تک عالمی سطح پر موجود 35.5 ہزار ٹن سونے کے ذخائر کا 0.9 فیصد بنتے ہیں۔
سعودی عرب دنیا میں سونا رکھنے والے بڑے ممالک میں 18ویں نمبر پر ہے اور اگر بین الاقوامی مالیاتی اور یورپی مرکزی بینک کو نکال دیا جائے تو یہ درجہ بندی 16ویں نمبر پر آتی ہے۔
سونا کسی بھی ملک کی کریڈٹ ریٹنگ کا ایک اہم اشاریہ سمجھا جاتا ہے اور بحران کے وقت ایک محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر کام آتا ہے۔
 اسی لیے حالیہ برسوں میں دنیا بھر کے مرکزی بینکوں، بشمول سعودی عرب نے اپنے سونے کے ذخائر میں اضافہ کیا ہے۔

شیئر: