پاکستان نے بدھ کو ایک بڑی سفارتی کوشش کا آغاز کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ کو فوری طور پر امریکہ، سعودی عرب اور ایران بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی فوج کے سربراہ نے بھی خطے میں کشیدگی میں فوری کمی کے لیے متعلقہ ممالک میں رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔
پاکستان کی طرف سے امن کی کوششوں کی ابتدا کا اعلان وزیراعظم عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کیا جبکہ فوج کے ترجمان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے امریکی وزیر دفاع کی آرمی چیف جنرل باجوہ سے رابطے کی تفصیل بتائی گئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ایران، سعودی عرب اور امریکہ کے دورے پر جانے کے لیے کہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
’سلیمانی کسی سفارتی مشن پر نہیں تھے‘Node ID: 451896
-
ایرانی میزائل حملوں سے ہمارا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا: عراقی فوجNode ID: 451941
-
بیلسٹک میزائل کیا ہیں اور کتنی دور مار کر سکتے ہیں ؟Node ID: 452006
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ملک کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے کہا ہے کہ وہ متعلقہ ملکوں کے فوجی کمانڈ سے رابطہ کر کے واضح پیغام پہنچائیں کہ پاکستان امن کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہے لیکن کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔
ادھر پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں مشرق وسطیٰ میں حالیہ سکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی ہے۔
پاکستان کی فوج کے ترجمان کے مطابق امریکی وزیر دفاع نے آرمی چیف جنرل باجوہ سے کہا کہ ان کا ملک تصادم نہیں چاہتا تاہم ضرورت پڑی تو بھرپور جواب دے گا۔
میجر جنرل آصف غفور کے بیان کے مطابق پاکستان کی فوج کے سربراہ نے کہا کہ ’ہم کشیدگی میں کمی چاہتے ہیں اور ایسے تمام اقدامات کو سپورٹ کریں گے جو خطے میں امن لائیں۔ تمام فریقوں سے کہتے ہیں کہ سفارتی رابطوں کے لیے بیان بازی سے گریز کریں۔‘
COAS received telephone call from US Secretary of Defence Mr Dr. Mark T. Esper. Both discussed ongoing security situation in the Middle East.The Secretary expressed that US doesn’t want to seek conflict, but will respond forcefully if necessary. (1/3).
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) January 8, 2020
ترجمان کے مطابق پاکستان کی فوج کے سربراہ نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے سب کو دہشت گردی کے خلاف کام کرنا ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی وزیر دفاع سے کہا کہ ’ہم افغان مصالحتی عمل میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ یہ عمل پٹری سے نہ اترے اور خطے میں تنازع ختم ہو نہ کہ کوئی نیا تنازع پیدا ہو۔‘
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں