سبق ویب سائٹ نے ایران کے نیم سرکاری خبررساں ادارے ’مہر‘ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ایرانی محکمہ شہری ہوا بازی کے سربراہ علی عابد زادہ نے کہا ہے کہ ’ابھی تک یہ طے نہیں ہوسکا کہ ایران بلیک باکس کی معلومات کے تجزیے کے لیے اسے کس ملک کے حوالے کرے گا‘۔
اس سے قبل ایرانی حکام نے اعلان کیا تھا کہ یوکرین کے متاثرہ طیارے کے دونوں بلیک باکس مل گئے ہیں اور انہیں ایرانی تفتیشی ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ یوکرین کا مسافر بردار طیارہ بدھ کو ایرانی دارالحکومت تہران میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ طیارہ تہران سے کیف جارہاتھا۔ اس پر 180 افراد سوار تھے۔ سب کے سب ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایرانی ٹی وی نے ایرانی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ ’متاثرہ طیارے کے دونوں بلیک باکس کو نقصان پہنچا ہے تاہم ان سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں‘۔
ایران کے اس فیصلے نے کہ وہ بلیک باکس اپنے پاس رکھے گا، صورتحال کو الجھا دیا ہے کیونکہ اس سے قبل یوکرین نے اعلان کیا تھا کہ متاثرہ طیارہ نیا ہے اور دو روز قبل ہی اس کا معائنہ کیا گیا تھا‘۔
ایران میں یوکرینی سفارتخانے نے اپنے پہلے بیان میں کہا تھا کہ ’ابتدائی اطلاعات کے مطابق انجن میں خرابی کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔ یہ حادثہ میزائل حملے یا دہشتگردانہ کارروائی کا نتیجہ نہیں‘۔