پاکستان کے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کی جانب سے ٹاک شو کے دوران میز پر فوجی بوٹ رکھ کر اپنے سیاسی مخالفین کو بوٹ پالش کرنے کا طعنہ دینے کا منفرد واقعہ اس وقت سوشل میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے۔
ہر طرف سے ہر کوئی اپنی بساط کے مطابق اس پر تبصرے کیے جا رہا ہے اور یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ باقی ٹی وی چینلز پر بھی وفاقی وزیر کا یہ عمل زیر بحث ہے۔
مزید پڑھیں
-
’ ملک ریاض کے پیسے سپریم کورٹ میں جمع ہوں گے‘Node ID: 446831
-
فواد چوہدری نے اینکر کو تھپڑ کیوں مارا؟Node ID: 451526
-
فیصل واوڈا فوجی بوٹ پروگرام میں لے آئےNode ID: 453156
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی مہمان شخصیت نے کوئی انوکھی چیز شو میں دکھائی ہو۔ ماضی میں کئی ایک ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ق کی خاتون رکن پنجاب اسمبلی ثمینہ خاور حیات کو خبروں میں رہنے کا فن خوب آتا تھا۔ وہ اسمبلی میں اپنے خاوند کی چار شادیوں کا اعلان کرکے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ چکی تھیں کہ مارچ 2011 میں پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت کے دوران مسلم لیگ ق کے ارکان کا فارورڈ بلاک بنا۔

ان دنوں ثمینہ خاور حیات نجی ٹی وی چینل سما کے ایک شو میں پہنچ گئیں۔ انہوں نے پلاسٹک کا لوٹا میز پر رکھا اور اس کو گھماتے ہوئے کہا کہ ’یہ بے پیندے کا لوٹا ہے جو گھوم جاتا ہے۔ کبھی ادھر ہوتا ہے اور کبھی ادھر ہوتا ہے۔‘ انہوں نے اپنے پرس میں ہاتھ ڈالا اور خاکی لفافے سے مٹی کا لوٹا نکالا اور سٹوڈیو کے درمیان مار کر توڑے ہوئے کہا کہ ’ان لوٹوں کو ہم نے اسمبلی میں ٹھاہ کرنا ہے۔‘ اس دوران میزبان اور دیگر دونوں مہمان ان کی اس حرکت سے خوب محظوظ ہوئے۔
2014 میں رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں سرعام شراب پی جاتی ہے۔ انہوں نے میڈیا کے سامنے لاجز کے احاطے سے شراب کی بوتلیں بھی اکٹھی کی تھیں۔ اسمبلی میں اس موضوع پر بات کرنے پر ساتھی ارکان پارلیمنٹ نے ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
کچھ ہی دنوں بعد جمشید دستی جیو نیوز کے ایک کے شو میں ایک بوری لے کر پہنچ گئے۔ میزبان نے پوچھا کہ اس بوری میں کیا ہے تو جمشید دستی نے ایک ایک کر کے بوتلیں میز پر رکھ دیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے جو انہوں نے اسمبلی میں کی۔

پاکستان کے الیکٹرانک میڈیا کے ایک اور اینکر مبشر لقمان بھی آج کل خبروں میں ہیں۔ اس کی وجہ وفاقی وزیر فواد چوہدری کی جانب سے شادی کی ایک تقریب میں انہیں مارا جانے والا تھپڑ ہے۔
مبشر لقمان ایک زمانے میں اے آر وائے پر پروگرام کرتے تھے۔ اپنے پروگرام میں ان کا ہدف پاکستان کے ایک بڑے میڈیا گروپ کے مالک ہوتے تھے۔ اپنے پروگرام میں وہ ان پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے تھے اور خالی کرسی پر ان کی تصویر رکھ کر کہا کرتے تھے کہ ’بابا جی میں اگر ہمت ہے تو یہ کرسی آپ کی منتظر ہے آکر ان سوالات کا سامنا کریں۔‘
یہ واقعات بھی ہوئے ہیں کہ مہنگائی کی وجہ سے ٹاک شوز کے شرکا اپنے گلے میں سبزیوں اور روٹی کے ہار پہن کر بھی پروگراموں میں شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ پاکستانی ٹاک شوز میں بھی دیگر ممالک کی طرح لڑائی جھگڑے اور مار کٹائی کے واقعات کی بھی ایک طویل فہرست ہے۔
2011 میں سما ٹی وی کے پروگرام میں ذوالفقار علی بھٹو پر نواب محمد خان قصوری کے قتل کے الزام کے حوالے سے نواب محمد خان قصوری کے بیٹے اور معروف وکیل احمد رضا قصوری اور اس وقت کے پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل رضا عابدی کے درمیان انتہائی جارحانہ بحث و مباحثہ ہوا۔
احمد رضا قصوری نے ایک کتاب اٹھائی اور اسے کھول کر فیصل رضا عابدی سے کہا کہ اس کو پڑھ لیجیے۔ جواباً فیصل رضا عابدی نے کہا ’اسی کتاب میں آپ کے بارے میں لکھا ہے کہ آپ انتہائی خبطی آدمی ہیں۔‘ بحث اس قدر طول پکڑ گئی کہ فیصل رضا عابدی نے احمد رضا قصوی کو ہی ان کے والد کا قاتل قرار دے دیا جبکہ احمد رضا قصوری نے انہیں چیر پھاڑ دینے کی دھمکی دے ڈالی۔
