Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمیں کہا جاتا تھا کہ ہیروئن کا انتخاب ہیرو خود کرے گا‘

پرینکا کے مطابق ان کا خواب ہے کہ فلموں کو کہانیوں کی وجہ سے پہچانا جائے، فوٹو: سوشل میڈیا
بالی وڈ کی معروف فلم سٹار پرینکا چوپڑا فلم انڈسٹری میں اپنے شروع کے دنوں کے بارے میں کہتی ہیں کہ ’ایک وقت تھا جب انہیں کہا جاتا تھا کہ فلموں میں ہیروئن کا انتخاب مرد اداکار کرتے ہیں۔‘
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’2002 یا 2003 کی بات ہے جب اس بات (ہیروئن ) کا فیصلہ فلم کے مرکزی اداکار کرتے تھے۔ مجھے یقین ہے یہ اب بھی بہت سی فلموں کے لیے ہوتا ہے لیکن اب تبدیلی آئی ہے۔‘
ان کا ماننا ہے کہ ’آج کے سامعین فلم کو اس کی کہانی کی وجہ سے دیکھنا چاہتے ہیں، نہ کہ اس وجہ سے کہ اس میں مرکزی کردار کی جنس کیا ہے۔‘
’یہ ایک بڑی تبدیلی ہے جو ہم نے دیکھی ہے۔‘
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’انہیں ایسے بھی لوگوں کا سامنا ہوا جنہوں نے ایسی فلموں پر ان کی حوصلہ شکنی کی جو بعد میں جا کر ان کے کیریئر کے لیے سنگِ میل ثابت ہوئیں۔‘
’جب میں نے فلم ’فیشن‘ کی اس وقت سب نے مجھے کہا تھا کہ اداکارائیں خواتین پر مبنی فلمیں تب کرتی ہیں جب وہ اپنے کیریئر کے اختتام پر ایوارڈز جیتنا چاہتی ہیں، اور جب میں نے 2004 میں ریلیز ہونے والی فلم ’اعتراض‘ کی اس وقت مجھے کہا گیا کہ میری ساکھ خراب ہو جائے گی۔‘
پرینکا چوپڑا نے بتایا کہ ’انہیں اس کے علاوہ کچھ اور سمجھ نہیں آیا تو انہوں نے یہ دونوں فلمیں کرلیں۔ مجھے سکھانے والا کوئی نہیں تھا۔‘

پرینکا کا ماننا ہے کہ اب شائقین فلم کو اس کی کہانی کی وجہ سے دیکھنا چاہتے ہیں، فائل فوٹو

پرینکا کا ماننا ہے کہ ’اب بالی وڈ میں دیپکا پاڈوکون، عالیہ بھٹ، کنگنا رناوت اور ودیا بالن جیسی اداکارائیں ہیں جو کہتی ہیں کہ انہیں فلمیں ان کی کہانی کہ وجہ سے کرنی ہیں۔ وہ اپنے کردار اتنے اچھے انداز سے نبھاتی ہیں کہ لوگ ان فلموں کو دیکھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔‘
’جب میں نے یہ کرنا شروع کیا تھا، اس وقت بہت کم اداکارائیں یہ (ایسی فلمیں) کر رہی تھیں۔‘
لیکن خواتین اداکاراؤں کا بالی وڈ میں آگے آگے رہنا صرف اداکاری کی حد تک محدود نہیں، اب وہ ہدایت کاری میں بھی سامنے آ گئی ہیں اور ایسی کہانیوں پر فلمیں بنا رہی ہیں جو انہیں لگتا ہے کہ لوگوں تک پھیلنی چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ فلم ’اعتراض‘ کرنے پر لوگوں نے ان کی حوصلہ شکنی کی تھی، فوٹو: پنٹرسٹ

’آپ فلمیں بنانا شروع کرتے ہیں جب آپ (شائقین کو) وہ کہانیاں سنانا چاہتے ہیں جو اور لوگ نہیں بتا رہے۔‘
پرینکا چوپڑا کہتی ہیں کہ ’آپ سوچتے ہیں کہ ’اگر آپ کو وہ فلمیں نہیں مل رہیں جیسے آپ کرنا چاہتی ہیں تو میں خود ہی ویسی فلمیں بنا لیتی ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’امریکہ میں وہ یہی کام کر رہی ہیں۔‘
پرینکا کے مطابق ’ان کا خواب ہے کہ فلموں کو جنس کی بنیاد پر رکھنے کے بجائے انہیں ان کی کہانیوں کی وجہ سے پہچانا جائے۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں