Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین ہوٹلنگ کے شعبے میں بھی آگے 

سعودی خواتین میں اعتماد کی کمی نہیں۔ فوٹو ،الرياض اخبار
سعودی خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنی مہارت اور کام سے لگن کا ثبوت دے کر یہ ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی ملک کی خواتین سے کم نہیں۔ مملکت کے بیشتر شعبوں میں سعودی خواتین انتہائی کامیابی سے اہم ذمہ داریاں ادا کر رہی ہیں۔
ایسے پیشے جن کے بارے میں یہ تاثر پایا جاتا تھا کہ یہ شعبے مردو ں کے لیے ہی مخصوص ہیں ۔ سعودی خواتین نے اپنی محنت اور لگن سے اس تاثر کو زائل کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔ 
مقامی روزنامے 'عکاظ ' نے مکہ مکرمہ کے فائیو اسٹار ہوٹلز میں کلیدی عہدوں پر فائز چند خواتین سے انکی پیشہ ورانہ زندگی کے حوالے سے گفتگو کی جس میں ان سے کام کی نوعیت اور پیش آنے والے حالت کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے گئے۔

خود اعتمادی سے چیلنجوں کا مقابلہ آسان ہو جاتا ہے۔ فوٹو عکاظ

مکہ مکرمہ وہ شہر ہے جہاں دنیا بھر سے لاکھوں کی تعداد میں مختلف ممالک سے لوگوں کی آمد ورفت کا سلسلہ سارا سال جاری رہتا ہے۔ عمرہ زائرین اور عازمین حج ان ہوٹلوں میں قیام کرتے ہیں۔
ہوٹلوں کے انتظامی امور کی انجام دیہی کے لیے پہلے مردوں کو متعین کیاجاتا تھا مگر اب ان عہدوں پر سعودی خواتین انتہائی کامیابی سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔
ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے شعبہ مارکیٹنگ کی ڈائریکٹر ' مرام مطابعجی' نے اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ' جب ہوٹل میں نوکری کا آغاز کیا تو ایک احساس تھا کہ کیا میں کامیاب ہو سکوں گی؟ اس احساس کو میں نے خود ہی یہ کہہ کر رد کر دیا کہ جب دیگر ممالک میں خواتین اہم ذمہ داریاں بخوبی انجام دے رہی ہیں تو ہم میں کیا کمی ہے؟
مرام کا کہنا تھا کہ ' روز اول سے ہی میں نے اس انجانے خوف کو ختم کردیا جس سے میرے اندر خود اعتمادی بحال ہو گئی اور میں کامیابی سے اپنی ذمہ داریاں نبھاتی رہی۔ اب میں اس مقام پر ہوں جس کے بارے میں قبل ازیں یہ تصور عام تھا کہ اس پوسٹ پر صرف مرد ہی کام کر سکتے ہیں'۔
ایک اور ہوٹل میں ڈائریکٹر سیلز کے عہدے پر متعین ' عبیر مداح ' کا کہنا ہے کہ ' سیاحت اور ہوٹلنگ کے شعبے میں سب سے اہم خوداعتمادی کا عنصر ہے جو ہمیں مملکت کے ویژن 2030 کی وجہ سے ملی اور ہمیں بہتر مواقع فراہم کیے گئے'۔

سعودی خواتین میں اعتماد کی کمی نہیں ۔ فوٹو ، عکاظ اخبار

انکا مزید کہنا تھا کہ ' ابتداء میں لوگ یہ خیال کرتے تھے کہ ہوٹلنگ او رسیاحت کے شعبوں میں خواتین بہتر انداز میں کام نہیں کر سکیں گی مگر اب انہیں یہ تصور تبدیل کرنا ہو گا ـ' 
'ہم نے اپنی محنت اور لگن سے یہ دنیا پر یہ ثابت کر دیا کہ سعودی خواتین کسی سے کم نہیں ، جو کام مرد کر سکتے ہیں ہم بھی انہیں بہتر طور پر کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں' 
امانی مجاہد جو کہ ٹریننگ اینڈ ڈولیپمنٹ کی ڈائریکٹر ہیں کا کہنا ہے' میں نے اور میری ساتھیوں نے اپنی محنت سے یہ ثابت کر دیا کہ کوئی کام مشکل یا ناممکن نہیں ، ہمارے سامنے وسیع میدا ن ہے جبکہ تمام سہولتیں بھی میسر ہیں اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ کس طرح اپنی صلاحیتوں کو منوائیں'۔
نجود صبری جو کہ ہیومن ریسورسز کے شعبے کی ذمہ دار ہیں کے خیال میں محنت اور لگن ہر مشکل کو آسان بنا سکتی ہے، سعودی خواتین کے سامنے اپنی کامیابی ثابت کرنے کے بے پناہ مواقع ہیں جن کے ذریعے وہ اپنے خوابوں کو حقیقت کا روپ دے سکتی ہیں۔ 
ہوٹل کی خاتون ڈائریکٹر جنرل  ' سعدخیاط' کا کہنا ہے کہ' ہوٹلنگ اور سیاحت کا شعبہ کافی وسیع ہے جس میں سعودی خواتین انتہائی کامیابی سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس شعبے میں خدمات انجام دینے والی خواتین نے یہ ثابت کر دیا کہ ان میں آگے بڑھنے کی بھرپورصلاحیت ہے جس کے تحت وہ بڑے سے بڑے چیلنجوں کا بخوبی مقابلہ کر سکتی ہیں'۔
 

شیئر: