ٹوئن ٹاورز کی تعمیر کا کام 2021 کے موسم سرما میں مکمل ہوجائے گا۔ فوٹو: سی این این
دبئی شہر منفرد طرز تعمیر والی عمارتوں سے آراستہ شہر ہے۔ برج العرب اور کیان ٹاور اپنے منفرد ڈیزائن کے حوالے سے مشہور ہیں۔ مستقبل کا میوزیم (متحف المستقبل) آنکھ کی شکل میں لوگوں کی توجہ اپنی جانب متوجہ کرتا ہے۔
سی این این کے مطابق دبئی میں جلد ان منفرد عمارتوں میں ایک اور خوبصورت فلک بوس عمارت کا اضافہ ہونے والا ہے۔
دنیا کے سب سے بلند ٹوئن ٹاورز( ون زعبیل) پر ایک ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ یہ انگریزی حرف ’ایچ‘ کی شکل میں دبئی کمرشل زون کے اوپر تعمیر ہوگا۔ اسے جاپان کی معروف کمپنی ’نیکین سکی‘ نے ڈیزائن کیا ہے۔
’ ون زعبیل‘ کے ایک ٹاور کی اونچائی 300 میٹر اور دوسرے کی 235 میٹر ہوگی۔ فوٹو: سی این این
’ ون زعبیل‘ کے ایک ٹاور کی اونچائی 300 میٹر اور دوسرے کی 235 میٹر ہوگی۔ دونوں ٹاورز ایک اسٹینڈ پرتعمیر کیے جارہے ہیں۔ دونوں کو 228 میٹر لمبے فولادی پل سے جوڑا جائے گا۔
فلک بوس ٹو ئن ٹاورز کو جوڑنے والے پل کو ’دی لنک‘ کا نام دیا گیا ہے۔ٹاور کا ایک حصہ دونوں ٹاورز سے 60 میٹرسے زیادہ نکلا ہوا ہوگا۔
’ایثرا دبئی کمپنی ‘ کے ترجمان کے مطابق اس کا ڈھانچہ 9ہزار ٹن وزنی ہوگا۔ یہ زمین کے اوپر 25میٹر طویل اسٹینڈ پر7حصوں میں رکھا جائے گا۔ اسے سو میٹر کی اونچائی پر دونوں ٹاورز کے درمیان نصب کیا جائے گا۔
دونوں ٹاورزکو 228 میٹر لمبے فولادی پل سے جوڑا جائے گا۔ فوٹو: سی این این
’ایثرا دبئی کمپنی ‘ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ یہ کام کافی پیچیدہ ہے۔ اس کا محل وقوع مصروف شاہراہ کے اوپر واقع ہے۔ یہ کام دبئی کی بلدیہ اور روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے تعاون سے انجام دیا گیا۔
’ون زعبیل ‘ پروجیکٹ کے ڈیزائن کو کئی انعامات مل چکے ہیں۔ 2019 میں تعمیرات کے میدان میں جدت طرازی ایوارڈ کے تحت اسے سال کا بہترین ڈیزائن ایوارڈ مل چکا ہے۔
ٹوئن ٹاورز کو جوڑنے والا پل 360 کے زاویے سے ناظرین کو خوبصورت مناظر دیکھنے کا موقع مہیا کرے گا۔
ٹوئن ٹاورز دبئی میں قابل دیدہوں گے۔ اسے دیکھنے کے لیے دنیا آئے گی۔ فوٹو: سی این این
’ایثرا دبئی کمپنی ‘ نے امید ظاہر کی کہ ٹوئن ٹاورز دبئی میں قابل دیدہوں گے۔ اسے دیکھنے کے لیے دنیا آئے گی۔ یہ شاپنگ سینٹرز، اعلیٰ درجے کے ہوٹلز اور تفریحی مراکز کا مجموعہ ہوں گے۔
ٹوئن ٹاورز کی تعمیر کا کام پروگرام کے مطابق 2021 کے موسم سرما میں مکمل ہوجائے گا۔