چین کے وزیراعظم لی کیکیانگ نے کورونا وائرس سے متاثرہ شہر ووہان کا دورہ کیا ہے جبکہ ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اب تک 27 سو افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں سے 461 افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق چینی وزیراعظم خطرناک کورونا وائرس پھیلنے کے بعد پہلی بار ووہان شہر پہنچے۔ چین کی ریاستی کونسل نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بتایا ہے کہ وزیراعظم نے ماسک اور حفاظتی لباس پہنا ہوا تھا اور وہ تحقیقات وائرس کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کا جائزہ لے رہے تھے۔
چین میں حکام کے مطابق وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 80 ہو گئی ہے۔
چین نے اس وبا پر قابو پانےکے لیے بڑے پیمانے پر سفری پابندیاں عائد کیں اور طویل عام تعطیل بھی کی۔
مزید پڑھیں
-
کرونا وائرس سے بچاؤ کیسے؟Node ID: 455121
-
کرونا وائرس: ’چین سے آنے والے مسافروں کی نگرانی‘Node ID: 455241
-
’چین کو انتہائی خطرناک صورتحال کا سامنا‘Node ID: 455261
چین کی جانب سے کورونا کو روکنے کے لیے جو لاک ڈاؤن کیا گیا اس کی زد میں اب تک دو کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد آ چکے ہیں۔
کرونا وائرس کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا، جو ملک میں ایک کروڑ سے زائد افراد کے لیے نقل و حمل کا مرکز ہے لیکن اب وائرس کی وجہ سے ویران ہو چکا ہے۔
ہفتے کے روز ملک کے دارالحکومت بیجنگ کے حکام نے کہا تھا کہ ’وہ شہر کی حدود میں بسوں کے داخل ہونے اور باہر جانے والی سروس کو معطل کر رہے ہیں اور قمری سال کے حوالے سے تقریبات بھی منسوخ کی جا رہی ہیں۔‘
امریکہ، فرانس اور آسٹریلیا سمیت کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر ووہان سے نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

اتوار کو امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ ووہان میں قونصلیٹ کے عملے اور امریکی شہریوں کو نکالنے کے لیے خصوصی پرواز چلانے کے انتظامات کیے ہیں۔
آسٹریلیا کے وزیر صحت گریگ ہنٹ نے اے بی سی ریڈیو کو بتایا کہ ’ان کا ملک اپنے 100 نوجوانوں سمیت شہریوں کو ووہان سے نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’وہ چینی وزیر خارجہ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں کہ ہم اپنے شہریوں کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔‘
