Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈین وزیر کو شکریہ کہنے کے لیے آئن سٹائن کی واپسی‘

انڈیا میں ٹوئٹر پر اس وقت ہیش ٹیگ سائنٹسٹ سیسوڈیا ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)
پاکستان کے وفاقی وزیر فواد چودھری نے جب وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا قلمدان سنبھالا تھا تو ان کے دلچسپ بیانات کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین نے ان پر خوب میمز بنائیں جو خاصے مقبول ہوئے۔
ادھر فواد چودھری کوئی بیان دیتے اور ادھر فوراً ہی سائنسی لطیفے ان سے منسوب کر دیے جاتے، جس میں کبھی وہ آسمانی بجلی چمکنے کی وجہ بتاتے دکھائی دیتے تو کبھی گرمی اور پانی سے متعلق کوئی نہ کوئی منطق پیش کر رہے ہوتے۔
انڈیا میں دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سیسوڈیا بھی آج کل کچھ ایسی ہی میمز کا نشانہ بنے ہوئے ہیں اور اس وقت ہیش ٹیگ ’سائنٹسٹ سیسوڈیا‘ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔
ٹرولنگ کا یہ سلسلہ منیش سیسوڈیا کے ایک مقامی صحافی کو دیے گئے بیان سے شروع ہوا جس میں انہوں نے دہلی میں آلودہ پانی کی نئی منطق پیش کی۔
 

صحافی نے جب ان سے پوچھا کہ منڈاولی گاؤں میں لوگ جب موٹر چلاتے ہیں تو ان کے نلکوں سے کیچڑ آتا ہے تو منیش سیسوڈیا نے جواب دیا کہ جس وقت پانی آتا ہے اس وقت موٹر چلائیں تو پانی صاف آتا ہے، جب پانی نہیں آتا تو فزکس یہ کہتی ہے کہ اس وقت موٹٓر چلانے پر پائپ میں سے کچھ کچرا آئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’پانی کی سپلائی کا ایک وقت ہے، اسی وقت موٹر چلائیے۔ ایک بار آپ نے موٹر چلا کر کیچڑ کھینچ لی، اگلی بار جب پانی آئے گا تو آپ کو 10 منٹ لگیں گے، وہ کیچڑ صاف کرنے میں۔ اس کے علاوہ صاف پانی آئے یہ سائنسی طور پر ممکن نہیں ہے۔‘
 سوشل میڈیا پر سیسوڈیا کا یہ کلپ وائرل ہو رہا ہے اور لوگ اسے شیئر کرتے ہوئے مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
انڈین ٹویٹر نامی ٹویٹر ہینڈل نے تو منیش سیسوڈیا کو آئن سٹائن کا روپ دے دیا۔
 

راجیو تیواری نامی صارف نے ایک فوٹو شاپ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’آئن سٹائن سائنسدان سیسوڈیا کو خصوصی شکریہ کہنے زمین پر واپس آئے ہیں۔‘
 

ایک اور صارف آشو کلر نے لکھا کہ ’بہت سے لوگوں کو ابھی تک ان کی فزکس کے لیے خدمات نہیں معلوم ہوں گی۔ انہوں نے مجھ جیسے کئی نوجوانوں کو فزکس میں اپنا کیریئر بنانے کے لیے قائل کیا ہے۔‘

شانی نانی نامی ٹوئٹر صارف نے تبصرہ کیا کہ ’نئی سائنس مارکیٹ میں ایک طرف پانی ڈالو دوسری طرف کیچڑ نکلے گا۔‘

دھرمیندرا چھونکر نامی ٹوئٹر صارف نے تو منیش سیسوڈیا کو ان کی اس تحقیق پر نوبل پرائز دینے کا مطالبہ کر ڈالا۔

شیئر: