پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر چترال میں پولیس نے منگل کو ایک شہری کے خلاف سوشل میڈیا پر کورونا وائرس پھیلنے کے حوالے افواہ پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔
چترال کے علاقے دروش سے تعلق رکھنے والے شہری ارشاد مکرر کے خلاف مقدمہ اسسٹنٹ کمشنر کی ہدایت پر درج کی گئی ہے۔
دورش پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او ولی خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ارشاد مکرر کے خلاف مقدمہ ٹیلی گراف ایکٹ کی دفعہ 25 اور 16 ایم پی او کے تحت درج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے ماسک کی قلت
Node ID: 456356
-
چین میں پھنسے پاکستانی، جواب طلب
Node ID: 456466
-
پاکستان اور چین کی فضائی سروس بحال
Node ID: 456791
ولی خان نے بتایا کہ اے سی دروش عبدالحق نے ایک خط کے ذریعے ایس ڈی پی او کو ارشاد مکرر کے خلاف سوشل میڈیا پر کورونا کے پھیلاؤ کے حوالے سے افواہیں پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کا کہا تھا۔
ایڈیشنل اے سی دروش عبدالحق نے اردو نیوز کو بتایا کہ کل ڑاوی ہائیڈرو پارو پراجیکٹ میں کام کرنے والے ایک چینی باشندے کو پیٹ درد کی شکایت پر دروش ہسپتال لایا گیا۔
ملزم نے ہسپتال کے وارڈ میں جاکر ان کی تصویر اتاری اور اسے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا اور ساتھ لکھا کہ کورونا وائرس چترال پہنچ گیا اور وائرس میں مبتلا چینی باشندے کو ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق ملزم کی پوسٹ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ’مجھے اور ڈی سی صاحب کو سارے سرکاری کام چھوڑ کر ہسپتال جانا پڑا، وہاں جا کر پتا چلا کہ چینی باشندے کو پیٹ درد کی شکایت تھی اور اسے طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارع کیا گیا ہے۔‘
عبدالحق کے مطابق چینی شہری چین میں وائرس پھیلنے سے پہلے ہی پاکستان آئے تھے۔ اس ساری صورتحال کے بعد انتظامیہ نے متعلقہ قوانین کے تحت افواہ پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ارشاد مکرر نے مقامی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری لے لی ہے اس لیے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔
