نئی دہلی ... الیکشن کمیشن کے انتباہ کے باوجود بی جے پی یوپی میں الیکشن جیتنے کےلئے مذہب ،ذات برادری اور نسل کا استعمال کر رہی ہے ۔مغربی یوپی میں ہندﺅوں کی نقل مکانی کا شوشہ چھوڑا گیا تھا جس سے بی جے پی یا شدت پسند لوگ فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ انتہا پسند ہندووں نے ”ٹرمپ سینا “ بنا لی ۔ سینا نے اعلان کیا ہے کہ وہ یوپی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی کی حمایت کرے گی ۔ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7مسلم ملکوں کے شہریوں پر جس طرح کی پابندی عائد کی اور اقدامات کئے ہیں ان سے متاثر ہو کر مغربی یوپی کے شدت پسند ہندو نوجوانوں نے مسلمانوں کے خلاف امریکی صدر کے نام سے ٹرمپ سینا بنائی ہے ۔ گزشتہ روز ضلع ہاپوڑ کے پلکھوا قصبے میں اس کا پہلا مظاہرہ کیا گیا ۔جہاں بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ نے انتخابی ریلی سے خطاب کیا تھا ۔ پلکھوا قصبے میں مسلمانوں کی اکثریت ہے بی جے پی کی انتخابی ریلی میں ٹرمپ سینا کے کارکنوں نے امیت شاہ کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مغربی یوپی میں ہندووں پر ظلم و تشدد کیا جا رہا ہے اسے روکنے کےلئے ٹرمپ سینا قائم کی گئی ہے ۔ مغربی یوپی میں جان بوجھ کر ہندو آبادی کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اب ٹرمپ سینا کے قیام سے ہندووں کی نقل مکانی رک جائے گی ۔ انہوںنے کہا کہ لو جہا د کے خلاف بھی باقاعدہ مہم چلائی جائے گی ۔