سارہ حابہ کہتی ہیں کہ انہوں نے روزانہ آٹھ گھنٹے سائیکل چلائی (فوٹو سی این این)
تیونسی لڑکی سارہ حابہ سائیکل پر 53 روز سفر کرنے کے بعد مکہ پہنچی ہیں۔ انہوں نے سائیکل کے ذریعے مکہ پہنچنے والی پہلی لڑکی ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق سارہ حابہ نے پہلے یہ کوشش کی تھی کہ مصر اور سعودی عرب کے بعض افراد ان کے ساتھ سفر کریں لیکن انہیں کامیابی نہیں ملی۔
سارہ نے اعتراف کیا کہ ’ انہیں سوشل میڈیا پر لوگوں سے رابطوں کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ شاید اسی وجہ سے مصر اور سعودی عرب کے سوشل میڈیا کے صارفین کو شریک سفر نہ بنا سکی‘۔
سارہ حابہ قاہرہ سے صحراﺅں اور پہاڑوں کا سفر طے کرتے ہوئے مکہ مکرمہ پہنچی ہیں۔
سارہ کا کہنا ہے کہ’ یہ درست ہے کہ میں تیونس سے تنہا ہی نکلی تھی لیکن اگر یہ دیکھا جائے کہ جہاں جہاں گئی اور جس جس مقام پر پڑاﺅ ڈالا وہاں کے لوگوں نے میری پذیرائی کی۔ میں کہہ سکتی ہوں کہ میں تنہا نہیں تھی‘۔
سارہ کے مطابق’ تیونس سے مکہ آتے ہوئے راستے میں دو افراد سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر مکہ کے سفر کا تذکرہ بھی کیا ہے۔
سارہ کی زندگی کا یہ پہلا تجربہ تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ صحرا سے سفر کرتے ہوئے یہ ڈر لگا رہتا تھا کہ خدانخواستہ سائیکل خراب نہ ہو جائے یا راستے میں پانی کا مسئلہ نہ پیدا ہو جائے۔ انہیں یہ بھی ڈر تھا کہ کہیں سائیکل پر مکہ پہنچنے سے روک نہ دیا جائے۔
سارہ حابہ مکہ کا سفر طے کرتے وقت مصر کے کئی مقامات سے گزریں۔ الفیوم کمشنری کے ماتحت تیونس نامی قریہ، بنی سویف، اسیوط، سوھاج، ابیدوس، قنا اور اسنا قابل ذکر ہیں۔
سارہ نے بتایا ’ انہیں اپنے سفر میں کئی مشکلات بھی پیش آئیں۔ مخالف سمت کی تیز ہوا اور روزانہ آٹھ گھنٹے تک سائیکل کا سفر قابل ذکر ہیں۔ کبھی کبھار سائیکل کی مرمت بھی از خود کرنا پڑی‘۔