انڈیا میں گذشتہ دنوں جہاں ایک طرف منافرت کی سیاست نظر آئی اور دہلی کے انتخابات کے پیش نظر فرقہ وارانہ دوریاں پیدا کرنے کی کوششیں ہوئیں، وہیں ملک میں جگہ جگہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے مناظر بھی نظر آئی ہیں۔
گذشتہ دنوں امرتسر کے معروف گردوارے میں مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان یکجہتی کے اظہار کے لیے گردوارہ دربار صاحب کمپلیکس میں مسلمانوں نے نماز ادا کی۔
مزید پڑھیں
-
’انڈین پولیس طلبہ کو ہراساں کر رہی ہے‘Node ID: 457386
-
دہلی الیکشن: کیجریوال کی ہیٹرک، بی جے پی مشکل میںNode ID: 457876
-
دہلی: ’اب ووٹنگ مشین کو وطن پرستی ثابت کرنا ہوگی‘Node ID: 457961
فوڈ پروسیسنگ کی مرکزی وزیر اور اکالی دل کی رہنما ہر سمرت کور بادل نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’اول اللہ نور اپایا قدرت کے سب بندے۔۔۔ کیا دل کو چھو لینے والا منظر ہے۔ مسلم بھائی سری دربار صاحب گردوارے کے باہر نماز ادا کر رہے ہیں۔ دنیا میں گرو گھر کے علاہ عقیدے اور مذہب کی آزادی پر اعتماد کا ایسا منظر آپ کہا دیکھیں گے؟‘
ان کی ٹویٹ کو تقریبا ڈیڑھ سو بار ٹویٹ کیا گیا ہے جبکہ چھ سو سے زیادہ لائکس ملے ہیں۔ لیکن اس پر انھیں ٹرول بھی کیا جا رہا ہے۔ کسی نے لکھا ہے کہ یکطرفہ سیکولرزم کمزوری ہوتی ہے مضبوطی نہیں تو کسی نے کہا ہے کہ کیا کسی مسجد میں اکھنڈ پاٹھ یا ہون ہو سکتا ہے۔
Awwal Allah Noor Upaya Kudrat Ke sab Bande...
What an amazing heart warming sight! #Muslim brethren offering Namaaz at Sri Darbar Sahib complex.
Where in the world would you witness such confidence in the freedom of belief and faith except Guru Ghar?#GoldenTemple #Unity #faith pic.twitter.com/Nyeu0RAkrc— Harsimrat Kaur Badal (@HarsimratBadal_) February 8, 2020